صدر مملکت نے عالمی یوم ماحولیات کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج ہم زمین کی پیداواری صلاحیت میں کمی، بنجر پن اور خشک سالی جیسے مسائل بارے آگاہی پیدا کرنے کےلئے عالمی یوم ِ ماحولیات منا رہے ہیں ۔ پاکستان کا شمار ماحولیاتی تغیرات کے منفی اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہ ممالک میں ہوتا ہے۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان کو سیلاب، خشک سالی، شدید گرمی اور جنگلات میں آتشزدگی جیسے متنوع واقعات کا سامنا کرنا پڑا۔
آج کے عالمی یوم ِماحولیات کا موضوع زمین کی بحالی، بنجر پن کی روک تھام اور خشک سالی سے بچاؤ ہے۔ اس دن کا مقصد آئندہ نسلوں کی خاطر ماحولیاتی تحفظ کی ہماری مشترکہ ذمہ داری کو اجاگر کرنا ہے۔ آج ہم بین الاقوامی شراکت داری کے فروغ سے ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
پاکستان ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کےلئے پر عزم ہے۔ گرین پاکستان پروگرام جیسے اقدامات کی بدولت جنگلات اور ماحولیاتی نظام کی بحالی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ نیشنل اڈاپٹیشن پلان اور کلائیمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر جیسے اقدامات پائیدار زرعی طریقوں کے فروغ اور زمین کی پیداواری صلاحیت اور معیار میں کمی روکنے کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
پاکستان انحطاط کے شکار جنگلات اور زرعی زمینوں کی بحالی کے ذریعے بنجر پن ، پیداواری صلاحیت میں کمی اور خشک سالی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔ مگر ہمیں ابھی مزید بہت کچھ کرنا ہے۔ ہمیں دیہی اور شہری رہائشی علاقوں میں جنگلات کے فروغ کیلئے کمیونٹی کی جانب سے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرنے ، پائیدار زمینی انتظام اور آبی تحفظ کے طریقے فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
بنجر پن، زمین کی پیداواری صلاحیت اور معیار میں کمی اور خشک سالی سے نمٹنے کیلئے وفاقی اور صوبائی محکموں اور مقامی کمیونٹیز کا متحرک ہونا انتہائی اہم ہے۔ ہمیں اپنے آبی وسائل کے مؤثر انتظام ، چراگاہوں کی بحالی اور مٹی کی پانی برقرار رکھنے کی صلاحیت بڑھانے کیلئے زیادہ سے زیادہ درخت لگانا ہوں گے۔ مجھے یقین ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے پر ہماری توجہ ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کیلئے اہم ثابت ہوگی۔
اس عالمی یوم ِماحولیات پر، آئیے ہم ماحولیاتی تحفظ کے اپنے عزم کا اعادہ کریں ۔ آئیے ، اپنی آئندہ نسلوں کیلئے ایک صحت مند، محفوظ، اور پائیدار مستقبل کیلئے ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کریں۔