پاکستان کی پہلی صوفی اوپیرا گلوکارہ سائرہ پیٹر نے اسلام آباد میں منعقدہ موسیقی کی شام میں اپنی منفرد گائیگی کے ذریعے سامعین کو مسحور کر دیا

اسلام آباد : پاکستان کی پہلی صوفی اوپیرا گلوکارہ کہلانے والی معروف سوپرانو سائرہ پیٹر نے پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (PNCA) میں موسیقی کی شام کے دوران اپنی مسحور کن آواز سے سامعین کے دل موہ لیے۔

وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اس تقریب میں ممتاز سرکاری افسران، سفارت کاروں اور سامعین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اپنے ابتدائی کلمات میں ڈائریکٹر جنرل PNCA محمد ایوب جمالی نے PNCA آڈیٹوریم میں مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔

وفاقی وزیر جمال شاہ نے سائرہ پیٹر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں ایک بہترین گلوکارہ تسلیم کیا۔ سائرہ اور ان کے شوہر، میوزک ڈائریکٹر اسٹیفن اسمتھ کی طرف سے شروع کیے گئے موسیقی کے سفر کا آغاز کلاسیکی اوپیرا سے ہوا جنہیں زبردست پزیرائی ملی۔

سائرہ پیٹر، جسے دنیا کی پہلی صوفی اوپیرا گلوکارہ کے طور پر پہچانا جاتا ہے،نے مختلف گانوں جن میں اوپیرا، کلاسیکی گانے، اردو، پشتو، ‘ٹھمری،’ ‘غزلیں،’ فلم، سندھی، بلوچی، پنجابی، عربی گانوں کے ذریعے شائقین کو محظوظ کیا۔

پورے کنسرٹ کے دوران، سائرہ پیٹر اپنے پرجوش سامعین کے ساتھ ایک جاندار بات چیت میں مصروف رہی۔ اپنے وطن کی موسیقی سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے اس اعزاز پر پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کا شکریہ ادا کیا۔

موسیقی کے ذریعے متنوع پس منظر کو یکجا کرنے کے لیے پرجوش، سائرہ پیٹر موسیقی کو ایک مثبت پیغام کو فروغ دینے کے ایک تاریخی ذریعہ کے طور پر دیکھتی ہیں۔ فی الحال برطانوی فنکاروں کی ایک ٹیم کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے، ان کا مقصد سندھ کی لطیف کی “سات ہیروئنوں” میں سے ایک عمر ماروی کی کہانی پر مبنی دنیا کا پہلا مکمل “صوفی اوپیرا” تیار کرنا ہے۔

قوالی کی انواع کے امتزاج میں ایک ٹریل بلیزر، سائرہ پیٹر بغیر کسی رکاوٹ کے مغربی آپریٹک اور جنوبی ایشیائی کلاسیکی گائیکی کے انداز کو ملاتی ہیں۔ صوفی امن شاعری کو عالمی سطح پر لانے کے لیے ان کی وابستگی موسیقی کی دنیا میں اہم شراکت کی نشاندہی کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں