بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر روح العالم صدیق کی جانب سے اسلام آباد میں جواہرات و معدنیات کی نمائش کا افتتاح

اسلام آباد: اللہ نے پاکستان کو مدنیات سے ملا مال کیا ہے یہ بات بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر روح العالم صدیق نے نجی مارکیٹنگ اینڈ پروڈکشن کی اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے تعاون سے سینٹورس مال، اسلام آباد میں جواہرات اور معدنیات کی نمائش کے افتتاح کے موقع پربطور مہان خصوصی کہی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس صدر احسن ظفر بختاوری نے نمائش کا افتتاح کیا۔اس موقع پرنجی مال، اسلام آباد کے مالک سردار رشید الیاس، نجی مارکیٹنگ اینڈ پروڈکشن کے عارف قریشی اور عائشہ عارف نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر روح العالم صدیق نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو مدنیات ملا مال کیا ہے جن میں سے قیمتی پتھراور نیم قیمتی پتھر ایک ہے جن کے ایکسپورٹ سے پاکستان بہت فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔ اس طرح کی نمائش سے کمپنیوں کو ایکسپوژرملتا ہے۔ قیمتی پتھر کی اندسٹری کے لیے تین چیزیں بہت ضروری ہیں جن میں مقامی طور پر تیاری، اور مقامی تیاری اس وقت بین الاقوامی طور پر قبول ہوگی جب انٹرنیشنل سرٹیفکیٹ مل جائے گا، تیسرے مارکیٹنگ یہ تینوں کام ہوجائیں تو پاکستان کی سٹون اندسٹری بہت ترقی کرے گی۔ دعا ہے کہ پاکستان کی اس انڈسٹری کے ساتھ اس کی معیشت بھی ترقی کرے۔

نجی مارکیٹنگ اور پروڈکشن اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس کو کامیاب جیم ایگزیبیشن پر مبارک باد دیتا ہوں۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کی قیمتی اور نیم قیمتی پتھر کی مارکیٹ کو صحیح طریقہ سے مارکیٹ کریں تو تقریبا پانچ بلین ڈالر کے قیمتی پتھر اور جیولری کو ایکسپورٹ کر سکتے ہیں لیکن ضرورت اس چیز کی ہے کہ حکومت پاکستان وہ سہولیات مہیا کرے جو موجود نہیں ہیں جن میں کٹنگ اور پالش مشینز اور سب سے ضروری انٹرنیشنل سرٹیفکیٹ ہے۔ چترال، گلگت، اسکردو میں جو پتھر ہیں ان کے لیے ایک جگہ پر سہولیات مہیا کی جائے تو ان کو ایکسپورٹ کرسکتے ہیں لیکن یہاں سے جو پتھرنکلتا وہ اسمگل ہو جاتا اور پالش کے بعد ہم اسے واپس امپورٹ کرتے ہیں۔

حکومت پاکستان سے اپیل ہے کہ قیمتی پتھر اور جیولری شعبے میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے اس کی طرف خصوصی توجہ دے۔ کچھ لوگ ای کامرس کے پلیٹ فارم سے انٹرنیشنل اپنی چیزیں بیچتے ہیں لیکن بدقسمتی سے آج کل وہ چیزیں ایکسپوٹ نہیں کی جا رہی ہیں، اس طرح کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرنے کی ضرورت کہ وہ ایمازون پر مصنوعات کو پیش کریں تاکہ بین القوامی طورپر پاکستان کی پروڈکٹ امریکہ یورپ اور مختلف ممالک میں بیچی جا سکیں۔

سٹالز ہولڈرز، نجی مارکیٹنگ اور پروڈکشن اورعائشہ عارف کو مبارکباد دیتا ہوں کہ جتنے اچھے طریقہ سے انہوں نے نمائش کاانتظام کیا ہے۔اسلام آباد کے نجی مال، کے مالک سردار رشید الیاس نے کہا کہ ان کے مال کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ہر طبقے کے ساتھ کھڑا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ نظر انداز طبقہ کو اجاگر کیا جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جو بھی پروڈکٹس ہیں ان کو مارکیٹ کیا جائے۔ ہمیں اس چیز کا خیال رکھنا چاہیے کہ جو پروڈکٹ بھی بناتا ہے وہ پروڈکٹ ہمیشہ کوالٹی کی ہوں کبھی شارٹ کٹ کے چکر میں نہ جائیں۔ آپ پاکستان کے ایمبیسڈر کے طور پہ کام کر رہے ہوتے ہیں۔ اگر آپ انٹرنیشنل مارکیٹ میں جانا چاہتے ہیں تو اپ کو انٹرنیشنل مارکیٹ کے حساب سے پروڈکٹ تیار کرنی پڑے گی اور اس کے لیے اپ کو محنت کرنی پڑے گی۔ ہماری جیمز اینڈ جیولرز کی انڈسٹری کے پاس بہترین قسم کا سٹون ہیں چاہے وہ نیلم ویلی، سوات یا گلگت ہو۔

ان کا مزید کہناتھا کہ آرمی چیف نے اس سلسلہ میں اقدام کیے ہیں ان سے گزارش کروں گا کہ قیمتی پتھروں کی انڈسٹری کو اپنے ویجن کے مطابق فروغ دیں اور اس کو انٹرنیشنل مارکیٹ میں لے جائیں۔ اس سے مینوفیکچرر کو بھی فائدہ ہوگا اور ہمارے ملک کو بھی ترسیلات زر حاصل ہو گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں