برآمدات میں 20ارب ڈالر کا اضافہ کر کے معیشت کو مشکلات سے نکالا جا سکتا ہے، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (سی این این اردو): سابق وزیر اعظم پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ برآمدات میں 20ارب ڈالر کا اضافہ کر دیا جائے تو معیشت مشکلات سے نکل سکتی ہے۔ صنعتکاری کو تیزی سے فروغ دینے کیلئے حکومت انڈسٹری کو لیز پر مفت زمین فراہم کرے۔اگر پاکستان کو بہتری کی طرف لے جانا ہے تو ملک میں صاف و شفاف انتخابات کرانا ہوں گے۔ تین دفعہ صاف و شفاف انتخابات کرا دیں تواکثر خرابیاں دور ہو جائیں گے۔ ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کیلئے ساری قیادت کو مل بیٹھ کر فیصلے کرنا ہوں گے ورنہ اداروں کی باہمی لڑائی ملک کیلئے تباہ کن ثابت ہو گی۔نیب کی موجودگی میں پاکستان میں سرمایہ کاری کا فروغ مشکل ہے کیونکہ نیب کے اقدامات کی وجہ سے سرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے گریزاں ہیں۔ اگر مقامی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے تو باہر سے کون آ کر یہاں سرمایہ کاری کرے گا لہذا پہلے مقامی سرمایہ کاروں کیلئے سازگار حالات پیدا کئے جائیں تو غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو گا۔

پاکستان میں غیر ملکی سفراء ٹریڈ ڈپلومیسی کے ذریعے اپنے ممالک کے کاروبار کو فروغ دے رہے ہیں لیکن غیر ممالک میں پاکستانی سفراء کو ٹریڈ ڈپلومیسی کا ادراک ہی نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدراحسن بختاوری نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اس وقت شدید مشکلات سے دوچار ہے جس وجہ سے کاروبار بھی بہت متاثر ہو رہا ہے۔ ڈالر کی اوڑان، بجلی، گیس اور تیل کی مہنگی قیمتوں نے کاروبار کی لاگت میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے اور اگر یہی رجحان برقرار رہا تو بہت سے کاروباری ادارے بند ہو جائیں گے۔ لہذا حکومت نجی شعبے کے ساتھ مشاورت کر کے کاروبار کیلئے سازگار حالات پیدا کرنے پر توجہ دے تا کہ معیشت بحال ہو۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے سمیت خسارے میں چلنے والے تمام کمرشل اداروں کی فوری نجکاری کی جائے کیونکہ ان پر حکومت کو ہر سال تقریبا ایک ہزار ارب روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں جو قومی خزانے پر بہت بڑابوجھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر خطے میں ایک انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کرنا چاہتا ہے لہذا وہ ان کوششوں میں چیمبر کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک میثاق معیشت پر متفق ہوں تا کہ طویل المدت معاشی پالیسیاں بنا کر معیشت کو بہتر کیا جا سکے۔

چیمبرکے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ معیشت کو بہتر کرنے کیلئے پاکستان کو صنعتکاری اور برآمدات کو تیزی سے فروغ دینا ہو گا لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت 22فیصد شرح سود کو کم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لائے، توانائی کی قیمتوں میں مناسب کمی کرے تا کہ کاروبار کی لاگت کم ہونے سے ہماری برآمدات عالمی مارکیٹ میں بہتر مقابلہ کر سکیں۔

چیمبر کے گروپ لیڈر خالد اقبال ملک نے کہا کہ ہر حکومت بزنس کمیونٹی کے ساتھ مشاورت کر کے معاشی پالیسیاں بنائے جس سے صنعت و تجارت کو بہتر فروغ ملے گا اور معیشت پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہو گی۔انہوں نے ون ونڈو آپریشن کی سہولت فراہم کرنے اور کاروبار کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

چیمبر کے سابق صدر اور یو بی جی کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے کہا کہ اگر ڈالر کی اونچی اوڑان کو نہ روکا گیا تو ملک کیلئے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے لہذا حکومت ہنگامی بنیادوں پر اس مسئلے کی طرف توجہ دے۔ تجارت و برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے پاکستان کو تمام اہم مارکیٹوں کے ساتھ براہ راست پروازیں شروع کرنا ہوں گی کیونکہ اس وقت پی آئی اے کی پروازیں یورپ و امریکہ سمیت بہت سے ممالک کی طرف نہیں جا رہی ہیں جبکہ دیگر ممالک کی پروازیں بھی پاکستان نہیں آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر کی کوششوں سے ایتھوپیا، آذربائیجان اور قازقستان نے پاکستان کے ساتھ براہ راست پروازیں شروع کی ہیں جبکہ انڈونیشیا بھی جلد شروع کرنے جا رہا ہے۔ لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام اہم ممالک کے ساتھ براہ راست پروازیں شروع کرنے کی کوشش کی جائے۔احمد اعجاز عباسی، اجمل بلوچ، اختر عباسی اور دیگر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں