اسلام آباد (سی این این اردو) اقلیتوں نے ہمیشہ وطن عزیز میں رواداری اور امن کے قیام اور ہر طرح کی مذہبی منافرت کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے سانحہ جڑانوالہ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے راولپنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے مسیحی مذہبی نے سیاسی قائدین وحید جاوید ایڈوکیٹ ، سابق اراکین اسمبلی ، آسیہ ناصر ، نوید عامر جیوا، رامیش سنگھ اروڑہ ، شہزاد سہوترہ ، پاسٹر سیمسن بھٹی اور سابق ممبر قومی اقلیتی کمیشن البرٹ ڈیوڈ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں یا دنیا کے کسی بھی ملک میں دین اسلام یا کسی بھی مذہب کی توہین ہوئی تو پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں بالخصوص مسیحیوں نے نہ صرف اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوکر کھلے الفاظ میں اسکی مذمت بلکہ اپنے چرچز میں دعائیں بھی کروائی مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج انہیں چرچز کو جلایا اس کے اندر پڑی ہزاروں کی تعداد میں بائیبل مقدس کی بے حرمتی کی درجنوں غریب مسیحیوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی سے بنائے گئے گھر میں لوٹ مار کرکے انہیں نذر آتش کردیا ایسا کب تک چلے گا کب یہ مذہب سے دور مذہب کے ٹھیکیدار اقلیتوں کا خون بہاتے رہیں ہماری عزتیں پامال کرتے رہیں گے یہ ایک مائنڈ سیٹ ہے اور ہمیں اس مائنڈ سیٹ کیخلاف کھڑا ہونا پڑے گا کیونکہ اگر آج ہم نے آواز نہ اٹھائی تو آج یہ ہمارے ساتھ ہورہا ہے کل اس سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا یہ مائنڈ سیٹ ہمارے ملک کو نگل جائے گا۔ اس لئے حکومت اور ریاستی اداروں کو اس پر سوچنا ہوگا اگر شانتی نگر ، گوجرہ، سانگلہ ہل ، جوزف کالونی کے مجرمین کو سزائیں دی جاتیں تو آج یہ حالات نہ ہوتے وزیراعظم ، وزیر اعلیٰ پنجاب ، چیف جسٹس ، چیف آف آرمی سٹاف سے ہمارا مطالبہ ہے کہ چرچز کی بے حرمتی اور لوگوں کے گھروں کو جلایا اس پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور ان لوگوں کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر ان ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے ۔