صیہونی حکومت کے ایران پر حالیہ جارحانہ حملوں کے تناظر میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کو ٹیلی فون کیا۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران سعودی وزیر خارجہ نے ایرانی عسکری کمانڈرز اور عام شہریوں کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان حملوں کو جارحیت پر مبنی اور وحشیانہ قرار دیا اور شدید الفاظ میں ان کی مذمت کی۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سعودی عرب کی حمایت اور صیہونی حکومت کے خلاف واضح مؤقف کو سراہا۔ اُنہوں نے زور دیا کہ:
“یہ حملے **امریکہ کی منظوری اور تعاون کے بغیر ممکن نہ تھے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
“امریکی حکومت، جو صیہونی حکومت کی اصل پشت پناہ ہے، اس خطرناک اقدام کے نتائج کی براہِ راست ذمہ دار ہے۔”
عراقچی نے ایران کی جوہری تنصیبات اور رہائشی علاقوں پر حملوں کو واضح بین الاقوامی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا:
“اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت ایران کو مکمل قانونی حق حاصل ہے کہ وہ ان حملوں کا جواب دے، اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج پوری طاقت کے ساتھ ملک کی خودمختاری کا دفاع کریں گی۔”
انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کا باضابطہ رکن ہے، لہٰذا بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل سے صاف اور دوٹوک مؤقف اپنانے اور صیہونی جارحیت کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔