ویب ڈیسک : آبادی میں مسلسل کمی کے رجحان سے نمٹنے کے لیے چین نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر کے تمام اعلیٰ سطحی (ٹریشری) اسپتالوں میں 2025 کے اختتام تک زچگی کے دوران ایپی ڈورل اینستھیزیا کی سہولت لازمی طور پر فراہم کی جائے گی۔ نیشنل ہیلتھ کمیشن (NHC) کے ایک حالیہ بیان کے مطابق ثانوی سطح (سیکنڈری) کے اسپتالوں کو 2027 تک یہ سہولت دینا ہوگی۔
ٹریشری اسپتال — یعنی وہ اسپتال جن میں 500 سے زائد بستروں کی گنجائش ہو — انہیں یہ سہولت 2025 کے اختتام تک لازماً فراہم کرنا ہوگی، جبکہ سیکنڈری اسپتال، جن میں 100 سے زائد بستروں کی گنجائش ہو، انہیں اگلے دو سال کے اندر اندر اس پالیسی پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد خواتین کے لیے زچگی کے دوران ایک “دوستانہ اور خوشگوار ماحول” فراہم کرنا اور ان کے تجربے کو بہتر بنانا ہے۔
فی الحال چین میں صرف تقریباً 30 فیصد حاملہ خواتین زچگی کے دوران درد کم کرنے کے لیے ایپی ڈورل اینستھیزیا استعمال کرتی ہیں، جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں یہ شرح 70 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ فرانس، امریکہ اور کینیڈا جیسے ممالک میں یہ شرح 67 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے، اور فرانس میں یہ 82 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
سی این این کے مطابق، عالمی ادارۂ صحت (WHO) صحت مند حاملہ خواتین کے لیے ایپی ڈورل کے استعمال کی حمایت کرتا ہے، بشرطیکہ وہ درد سے نجات کی خواہاں ہوں، اور اسے محفوظ اور مؤثر طریقہ قرار دیتا ہے۔ چین کی نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا ہے کہ اس سہولت کی دستیابی کو وسعت دینے سے “طبی خدمات کی سہولت اور تحفظ میں اضافہ ہوگا” اور خواتین کا زچگی کا مجموعی تجربہ بہتر ہوگا۔
اس پالیسی کو مؤثر بنانے کے لیے کئی چینی صوبے زچگی کے دوران دی جانے والی اینستھیزیا کی لاگت کو عوامی طبی بیمہ کے تحت شامل کر رہے ہیں تاکہ یہ سہولت زیادہ قابلِ رسائی اور سستی ہو۔
چین اس وقت ایک سنگین آبادیاتی بحران کا سامنا کر رہا ہے، کیونکہ 2024 میں لگاتار تیسرے سال اس کی آبادی میں کمی واقع ہوئی۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ آنے والے سالوں میں یہ رجحان مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، کیونکہ معاشی دباؤ، بچوں کی پرورش کے بڑھتے اخراجات اور ملازمتوں کا غیر یقینی مستقبل نوجوانوں کو شادی اور خاندان بنانے سے روک رہا ہے۔
اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مقامی حکومتیں مختلف ترغیبی پالیسیاں متعارف کرا رہی ہیں۔ جنوب مغربی صوبے سیچوان میں حال ہی میں صحت حکام نے شادی کی چھٹی 25 دن اور زچگی کی چھٹی 150 دن تک بڑھانے کی تجویز دی ہے تاکہ ایک “شرحِ پیدائش دوست معاشرہ” تشکیل دیا جا سکے۔