مزدور راہنماوں کے جینیوا میں عالمی مزدور کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے ایک دوسرے پر الزامات

مزدور تنظیم نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الر حمن سواتی نے اتوار کے روز مزدور تنظیموں کے نمائندوں کے ہمراہ اسلام آباد میں پر یس کانفرنس کا انعقاد کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر کے کڑوڑوں مزدور اور ان کی نمائندہ فیڈریشنوں پر مشتمل“جائنٹ ایکشن کمیٹی’ہم حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ آئی ایل او کے اصول و ضوابط کے مطابق ملک کی سب سے بڑی نمائندہ فیڈریشن کو عالمی فورمز پر مکمل شرکت اور نمائندگی کا حق دیا جائے۔اورغیر نمائندہ اور غیر متعلقہ افراد کو مزدوروں کی آواز بننے سے روکا جائے۔ انھوں نے کہایہ نہ صرف ILO کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے، بلکہ پاکستان کی اصل ٹریڈ یونین تحریک کے ساتھ کھلی زیادتی بھی ہے۔

سواتی نے کہا ہم نے اس حوالے سے وزیرِاعظم پاکستان کو باضابطہ خط کے ذریعے آگاہ کیا اور فوری مداخلت کی درخواست کی ہے۔اگر ہمارا یہ مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا، تو ہم آئینی اور قانونی دائرے میں رہتے ہوئے ہر ممکن احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

اس موقع پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل چوہدری محمد یاسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ہمیں انگریزی زبان سے عدم واقفیت کی وجہ سے نظرانداز کیا جاتا ہے۔ضابطے کے مطابق، مزدوروں کی نمائندگی اس ملک کی سب سے بڑی مزدور تنظیم کے ذمہ ہوتی ہے، انھوں نے کہا این آئی آر سی سمیت تمام فورمز نے متفقہ طور پر تسلیم کیا ہے کہ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان ملک کی سب سے بڑی مزدور تنظیم ہے۔پاکستان کی حکومت نے 2023 کے بعد 2024 میں بھی اس بنیادی اصول کو نظر انداز کیا،اور حالیہ برس میں ایک غیر نمائندہ فرد ظہور اعوان کو مزدور ڈیلیگیٹ کے طور پر نامزد کیا گیا۔وہ نہ تو کسی مزدور ادارے کے عہدیدار ہیں، نہ ہی“ورک مین”کی تعریف پر پورا اترتے ہیں۔جس فیڈریشن سے وہ وابستگی ظاہر کرتے ہیں، وہ بھی NIRC کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ملک میں ساتویں نمبر پر ہے۔

عالمی مزدور کانفرنس 2025 کے لیے پاکستان سے نامزد ڈیلیگیٹ ظہور اعوان نے سی این این اردو سے ٹیلیفونک گفتتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں گزشتہ 14 سال سے انٹرنیشل لیبر کانفرنس جینیوا میں پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہوں۔میں آیی ایل اور کا منتخب گورننگ باڈی رکن ہوں۔اور ایشیا سے گورننگ باڈی کے لیے 8 اراکین منتخب ہیں۔اس طرح یہ بھی پاکستان کے لیے ایک اعزاز ہے کہ ایشیا کے 8 ممالک میں جگہ حاصل کی۔

ظہور اعوان نے کہا عالمی مزدور کانفرنس میں نمائندگی کے لیے مجھ پر اعتراض لگانے والے افراد بذات خود اس نمائندگی کے اہل نہیں ہیں۔شمس الرحمان سواتی کسی آزاد مزدور تنظیم کے نہیں بلکہ جماعت اسلامی کی مزدور یونین کے راہنما ہیں۔جبکہ آئی ایل او کے ضابطے کے مطابق کانفرنس میں نمائندگی کے لیے آزاد قیڈریشن کا نمائندہ اہلیت رکھتا ہے۔جبکہ دوسرے اعتراض لگانے والے چوہدری یاسین کو این آئی آر سی نے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکریٹری کا تعارف استعمال کرنے سے منع کر رکھا۔وہ غیر قانونی طور پر اس عہدے کا تعارف استعمال کر رہے ہیں۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں