پاکستان عالمی منڈیوں میں معیار اور ورثے کا محافظ بن سکتا ہے:عالمی ادارہ خوراک و زراعت کی قومی کانفرنس

اسلام آباد، سوموار کے روز وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے اسلام آباد عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کے زیر اہتمام منعقدہ قومی آگاہی کانفرنس سے خطاب کیا۔قومی آگاہی کانفرنس کا موضوع پاکستان کا جغرافیائی شناختی نظام، برآمدات، معیشت اور ثقافتی ورثے کے تحفظ میں کلیدی کردار میں جغرافیائی شناخت (جی آئی) تھا۔

وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے قومی آگاہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے جغرافیائی شناختی نظام کے فروغ کے لیے عزم کا اعادہ کیا۔وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ جغرافیائی شناخت صرف دانشورانہ املاک کا تحفظ نہیں بلکہ ثقافتی ورثے کی حفاظت، دیہی ترقی اور برآمدات کے نئے مواقع پیدا کرنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔ہم ایک ایسے نازک موڑ پر کھڑے ہیں جہاں پاکستان عالمی منڈیوں میں صرف ایک برآمدی ملک نہیں بلکہ معیار اور ورثے کا محافظ بن کر ابھر سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک پاکستان کی 20 مصنوعات کو جغرافیائی شناخت کے تحت رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے جن میں باسمتی چاول، چلغوزہ، سندھڑی آم، اور ملتان کی نیلی مٹی کی مصنوعات شامل ہیں۔اس کے علاوہ، یورپی یونین سمیت دیگر اہم عالمی منڈیوں میں ان مصنوعات کے بین الاقوامی تحفظ کے لیے درخواستیں بھی دی گئی ہیں۔

وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ مصنوعات کی وضاحت، سرٹیفکیشن، برانڈنگ اور ٹریس ایبیلٹی کے ذریعے مکمل ویلیو چین تشکیل دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ مقامی پیداوار کرنے والے کو خاطر خواہ معاشی فائدہ پہنچایا جا سکے۔

وفاقی وزیر تجارت نے بتایا کہ پاکستان میں 200 سے زائد مصنوعات کو ممکنہ جغرافیائی شناختی مصنوعات کے طور پر شناخت کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے FAO کی جانب سے TRI-Chilgoza پروجیکٹ کے تحت فراہم کردہ تکنیکی تعاون کو سراہا، جس کے تحت گلگت بلتستان، شمالی و جنوبی وزیرستان، شیرانی (بلوچستان) اور چترال میں چلغوزے کو ممکنہ جی آئی کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی آئی نظام نہ صرف تجارتی ترقی بلکہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی مثبت نتائج فراہم کرے گا۔

کانفرنس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، ترقیاتی شراکت داروں، مصنوعات کی رجسٹریشن کرانے والے کاروباری افراد، چیمبرز آف کامرس،قامونی ماہرین، جامعات، اور نجی شعبے کے صارفین سمیت مختلف شعبہ ہاۓ سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے شرکت کی۔

اس پلیٹ فارم کا مقصد جی آئی کے ذریعے قومی ترقی اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کو فروغ دینا، ادارہ جاتی ہم آہنگی بہتر بنانا، اور جغرافیائی شناخت کے نظام کو وسعت دینے کے لیے حکمت عملی کی تیاری تھا۔

About The Author

اپنا تبصرہ لکھیں