وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک جو سابق وزیر مملکت برائے خزانہ بھی رہ چکے ہیں، نے کاروباری برادری کو یقین دلایا کہ حکومت مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے عزم پر قائم ہے۔ وہ پاکستان میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والے امریکن بزنس فورم (ABF) کے 25 سے زائد رکن کمپنیوں کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔
وزیر نے ڈاکٹر فیصل ہاشمی، نائب صدر اور ABF کے اراکین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے 17 مئی 2025 کو لاہور میں اس تعمیری مکالمے کا اہتمام کیا، اور یقین دلایا کہ حکومت سرمایہ کاروں کے لیے سازگار اور معاون ماحول یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔ انہوں نے کاروبار دوست اور سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ٹیکسیشن اور ریگولیٹری ماحول کی اہمیت پر زور دیا اور شرکاء کو یقین دلایا کہ حکومت کو اس بات کا پورا ادراک ہے کہ یہ سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار رکھنے اور مزید تجارت اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) کو راغب کرنے کے لیے کتنا اہم ہے۔
علی پرویز ملک نے پاکستان کی معیشت میں کاروباری برادری، خاص طور پر امریکی کاروبار کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ اس مشاورتی اجلاس کی صدارت ڈوپونٹ آپریشنز پاکستان کے سی ای او اور ABF کے صدر، جناب کمران عطا خان نے کی۔ ABF کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کاروباری برادری کے ساتھ شراکت دار کے طور پر کام کرنے کے حکومتی تخلیقی انداز کی تعریف کی اور جناب علی پرویز ملک کے کاروباری برادری کے ساتھ فعال مشغولیت کے طریقہ کار کو سراہا۔
اپنے اختتامی کلمات میں، ڈاکٹر فیصل ہاشمی نے وزیر کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ہمیشہ کاروباری برادری کے مسائل کو سننے اور ان کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔
پاکستان اسٹیٹ بینک کی حالیہ جائزہ رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) اپریل 2025 میں 141 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جو مارچ 2025 کے 26 ملین ڈالر کے مقابلے میں ماہانہ اضافہ ہے۔