اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے جمعہ کے روز یوم تشکر کے سلسلےمیں پاکستان مونومنٹ پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا جسے وہ عمر بھر یاد رکھے گا، جو دشمن خود کو جنوبی ایشیاء کا تھانیدار سمجھتا تھا اس کے6 جہاز گرائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ “صدر ٹرمپ کی راہ ہموار کرنے والی اور سٹریٹجک قیادت سے یہ ممکن ہوا دنیا کے اس حصے میں ایک بہت ہی مہلک جنگ ٹل گئی۔”
حالیہ بھارتی جارحیت کے خلف پاکستانی مسلح افواج کے آپریشن بُنیان مرصوص میں کامیابی پر اسلام آباد میں ’’یوم تشکر‘‘ کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔جس وزیر اعظم شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، مسلح افواج کے چاق چوبند دستے نے وزیر اعظم شہباز شریف سمیت شرکاء کو سلامی پیش کی۔
تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس، وفاقی کابینہ کے ارکان، غیرملکی سفارت کار، نائب وزیر اعظم، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات اور دیگر وزرا نے شرکت کی۔
اس موقع پر پاک فضائیہ کے شاہینوں نے فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا ، جیٹ طیاروں نے فلائی پاسٹ کے ذریعے قوم کے جذبے کو سلام پیش کیا، تقریب کے شرکا نے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی اور درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کی جبکہ مختلف تعلیمی اداروں کے بچوں نے شہدا کی یاد میں ملی نغمے پیش کرکے عقیدت کا اظہار کیا، جنہیں شرکا نے خوب سراہا۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز اور اپنی جانیں نچھاور کرنے والے عظیم شہدا کے عظیم والدین، اہل خانہ، وفاقی وزرا اور مسلح افواج کے سربراہان کو سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج اس محفل میں ہمارے قابل صحافی، بہن اور بھائی موجود ہیں، پاکستان کے مایہ ناز فنکار موجود ہیں اور یہاں پر پاکستان کے انتہائی قابل احترام غازی بھی موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ آج کا دن یوم تشکر ہے، یہ دن دنیا کی تاریخ میں کسی کسی کو ملتا ہے اور صدیوں بعد ملتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری مخلصانہ پیشکش کو دشمن نے ٹھکرایا ہے جس میں ہم نے کہاتھا کہ ایک عالمی تحقیقاتی کمیٹی بناتے ہیں جو پوری تحقیقات کے بعد دنیا کو حقائق بتادے گی، مگر دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز میں، غرور کے نشے میں بدمست ہوکر پاکستان پر حملہ کردیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا جن میں 6 سالہ بچہ بھی شہید ہوا، مائیں، بہنیں، بزرگ اور جوان شہید ہوئے، اور دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دشمن کے 6 جہاز گرائے ، جو کہ جنوبی ایشیا میں خود کو تھانیدار سمجھتا تھا، اور یہ سمجھتا تھا کہ پاکستان اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتا، اسی پاکستان کے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر ان کے رافیل بھی گرائے، مگ اور رافیل بھی گرائے، اور ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ قیامت وہ اس خواب سے نکل نہیں سکیں گے، مگر اس کے باوجود بھی دشمن دھمکیاں دیتا رہا، اور پھر نو مئی کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا ہم جواب دیں گے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سمیت کابینہ کے ارکان، چین، ترکیہ اورآذربائیجان کے سفیر بھی موجود تھے۔