وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی نے موٹرویز اور شاہراہوں کے اطراف موسمی مطابقت رکھنے والے پھل دار درختوں کی تجارتی شجرکاری کے منصوبے پر اشتراک کے لیے وفاقی وزیر برائے مواصلات علیم خان کے مابین اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔
پیر کے روز منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ شجرکاری علاقائی اور موسمی حالات سے ہم آہنگ ہوگی اور ابتدائی تین سال کے لیے لیز پر دی جائے گی تاکہ نجی شعبے کی شمولیت ممکن ہو سکے۔ اس اقدام کا مقصد حکومتی اخراجات کے بغیر آمدنی کا حصول، ماحولیاتی بہتری، اور کاربن فُٹ پرنٹ میں کمی کو یقینی بنانا ہے۔
ڈاکٹر کہا کہ اس منصوبے کی مؤثر تکمیل کے لیے دونوں وزارتوں کے مابین قریبی تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے کاربن کریڈٹ کے حصول اور تکنیکی معاونت کی مکمل یقین دہانی کرائی۔منصوبے پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی وزیر نے 72 گھنٹوں کے اندر ایک “اسٹرائیک ٹیم” تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی، جو عملی منصوبہ بندی، نفاذ کے طریقہ کار اور کاربن کریڈٹ کے حساب کتاب کے فریم ورک کی تیاری کی ذمہ دار ہوگی۔
اجلاس میں چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی محمد شہریار سلطان اور انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس جناب بی اے ناصر بھی شریک تھے، جنہوں نے منصوبے کی کامیابی کے لیے مکمل ادارہ جاتی تعاون فراہم کرنے کا یقین دلایا۔
وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ وزارتِ موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ملک میں پائیدار، قابلِ عمل اور اختراعی ماحولیاتی اقدامات کے فروغ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے، تاکہ قومی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کو ہم آہنگ کیا جا سکے۔