اسلام آباد:پاکستان اور بھارت کے مابین عسکری کشیدگی اور ایک دوسرے پر حملوں کے بعد ہفتہ کے روز فوری طور پر مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا۔سب سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا فوری اور مکمل جنگ بندی کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ’میں دونوں ممالک کو تدبر کا مظاہرے کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔‘
امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے بھی ایک ٹویٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ ’وانس اور میں نے سینیئر انڈین اور پاکستانی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی ہے جن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور شہباز شریف، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، چیف آف آرمی سٹاف عاصم منیر، اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور عاصم ملک شامل ہیں۔
انہوں نے کہا’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور ایک غیر جانبدار مقام پر مسائل پر مذاکرات شروع کر دییے ہیں۔
’ہم وزرائے اعظم مودی اور شریف کو امن کا راستہ چننے میں ان کی دانشمندی، سمجھداری اور مدبرانہ انداز اپنانے پر سراہتے ہیں.
ہفتہ کی شب قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ’دنیا پر واضح ہوگیا کہ پاکستانی ایک خوددار قوم ہے۔ کوئی ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے تو ہم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے کھڑے ہو جاتے ہیں اور دشمن پر غالب آتے ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’دشمن نے جو کچھ کیا، وہ بزدلانہ اور شرمناک فعل تھا۔ یہ کھلی جارحیت تھی جس کا ہماری دلیر اور بہادر فوج نے پیشہ ورانہ انداز میں بھرپور جواب دیا۔‘
وزیر اعظم . شہباز شریف نے ’جنوبی ایشیا میں امن کے لیے‘ امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وانس اور سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو کے کردار کا بھی شکریہ ادا کیا۔پاکستانی وزیر خاجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سفارتکاری میں ترکی، سعودی عرب اور امریکہ سمیت ‘تین درجن ممالک’ شریک تھے۔