ایرانی سفیر رضا امیری موغادم نے سعدی شیرازی اور علامہ اقبال کی فارسی شعری پر خراجِ عقیدت : اتحاد، محبت اور حکمت کے علمبردار

21 اپریل فارسی ادب کے عظیم شاعر سعدی شیرازی کی سالگرہ کا دن ہے، جسے ایران میں یومِ سعدی کے طور پر منایا جاتا ہے۔

سعدی کو ان کی نثری اور شعری تحریروں کی فصاحت و بلاغت، سماجی و اخلاقی فکر کی گہرائی، اور حکمت آموز قصوں کے لیے بے حد سراہا جاتا ہے۔ ایک مخلص مسلمان کے طور پر، سعدی کے کئی اشعار رسول اکرم ﷺ کی نعت سے مزین ہیں۔ ان کی مشہور نظم “بنی آدم” انسانیت اور ہمدردی کا عالمی پیغام دیتی ہے:

بنی آدم اعضای یک پیکرند
که در آفرينش ز یک گوهرند

چو عضوى به درد آورد روزگار
دگر عضوها را نماند قرار

تو کز محنت دیگران بی‌غمی
نشاید که نامت نهند آدمی

اس سال سعدی شیرازی کا یوم پیدائش پاکستان کے عظیم شاعر اور مفکر علامہ اقبال کے یومِ وفات کے ساتھ آ رہا ہے، جو ایک خوبصورت موقع فراہم کرتا ہے کہ ان دونوں فکری و ادبی ستونوں کو مشترکہ طور پر خراجِ عقیدت پیش کیا جائے۔

سعدی اور اقبال دونوں ایران اور پاکستان میں اعلیٰ مقام رکھتے ہیں۔ ان کا کلام اتحاد، اخلاقی شعور، اور روحانی حکمت سے لبریز ہے، اور دونوں اقوام کے معاشرتی و فکری ورثے میں گہری جڑیں رکھتا ہے۔ ان کی شاعری آج بھی انسان دوستی، محبت اور قربتِ انسانیت کا پیغام دیتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں