ے سافٹ پاور سیمینار 2025، جو کہ جمہوریہ کوریا کے سفارت خانے کے زیر اہتمام منعقد ہوا، 9 اپریل 2025 کو قائداعظم یونیورسٹی میں منعقد کیا گیا۔
جمہوریہ کوریا کے معزز سفیر نے افتتاحی کلمات میں کہا کہ پاکستان اور کوریا دوستانہ تعلقات کے حامل ممالک ہیں۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پاکستانی عوام کورین ثقافت، خاص طور پر کورین ڈراموں اور موسیقی سے بہت محبت کرتے ہیں۔ سفیر موصوف نے کہا کہ ثقافت سرحدوں سے ماورا ہو کر دلوں اور ذہنوں پر اثر ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور یہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات اور سمجھ بوجھ کو فروغ دینے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔
قائداعظم یونیورسٹی کے سماجی علوم کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر ظفر نواز جسپال نے بھی سیمینار میں شرکت کی۔ اپنی گفتگو میں ڈاکٹر ظفر نے کہا کہ پاکستان اور کوریا کے درمیان بہترین تعلقات ہیں اور کوریا کی “سافٹ پاور” نے پاکستان پر مثبت اثرات ڈالے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قائداعظم یونیورسٹی میں کئی کورین طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جو دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے تعلقات کی علامت ہے۔
سیمینار میں کوریا سے مشہور مقررین نے شرکت کی، جن میں مس ایلیکس چوئی بھی شامل تھیں، جو کوریا کریئیٹو کانٹینٹ ایجنسی میں گلوبل بزنس اسٹریٹجی کی ٹیم لیڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اکثریتی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جو پاکستان اور کوریا کے درمیان سافٹ پاور اور ثقافتی اشتراک کے لیے ایک بہترین موقع ہے۔
اس موقع پر کوریا میں مقیم پاکستانی، زاہد حسین، بھی موجود تھے۔ وہ ایک معروف براڈکاسٹر اور گلوبل کوریا اسکالرشپ الومنائی کے صدر ہیں۔
قائداعظم یونیورسٹی کے بڑی تعداد میں طلبہ نے سیمینار میں شرکت کی۔ یہ سیمینار نہایت کامیاب رہا، طلبہ نے اس کے موضوعات کو سراہا، اور یادگاری تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔