لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پیر کے روز کچھ خواتین مسافروں کی ہلڑ بازی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے؛ پنجاب پولیس کے مطابق خواتین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایئرپورٹ سکیورٹی فورس (ASF) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ واقعہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب اس وقت پیش آیا، جب تین خواتین مسافر رات ایک بج کر 15 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ پہنچیں اور گرین چینل کا انتخاب کیا۔
اس واقعے کا مقدمہ تھانہ سرور روڑ میں درج کر لیا گیا ہے۔جو کہ کسٹم حکام کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ کے مندرجات کے مطابق تین خواتین ابوظہبی کی فلائیٹ سے دن سوا ایک بجے لاہور ائیرپورٹ پہینچیں تو پہلے سے موجود اطلاع پر ان کا سامان چیک گیا۔ان کے سامان سے 24 سی سی ٹی وی کیمرے ملے۔
اس کے علاوہ ان کے سامان سے عروسی ملبوسات بھی برآمد ہوئے۔ یہ سامان کمرشل نوعیت کا تھا جس پر قوانین کے مطابق کسٹم ادا کیا جانا ضروری تھی۔
اس مقدمے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حافظ آباد سے تعلق رکھنے والی تینوں خواتین مسافروں نے کسٹم ادا کرنے سے انکار کیا اور کافی سامان زبردستی باہر کھڑے اپنے قریبی رشتہ داروں کے حوالے کر دیا۔
بیان کے مطابق اس دوران ایک خاتون سامان سمیت ایئرپورٹ سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئی، جسے بعد ازاں اے ایس ایف نے دوسری خواتین کے ہمراہ دوبارہ اندر آنے کی اجازت دی، حالانکہ ہمراہ آنے والی خواتین مسافر بھی نہیں تھیں۔
اے ایس ایف کا کہنا ہے کہ دوبارہ اندر آ کر ان خواتین نے ایک بار پھر عملے پر حملہ کیا، جس کے بعد خاتون سپاہی نے ردعمل کے طور پر انہیں حراستی علاقے کی طرف دھکیلنا شروع کیا۔
پولیس نے تینوں خواتین کو گرفتار کر کے تعزیراتِ پاکستان کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے، جبکہ کسٹمز ایکٹ کے تحت علیحدہ ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ تینوں خواتین اس وقت پولیس لاک اپ میں ہیں۔