پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ایک شہری کے خلاف ’علما کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کرنے‘ پر پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ملزم نے مبینہ طور پر رمضان کے چاند کا اعلان نہ کرنے پر علما پر تنقید کی اور اس حوالے سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی۔ ویڈیو میں ملزم نے دعویٰ کیا کہ اس نے رمضان کا چاند دیکھا تھا اور وہ اسے دو دن کا لگ رہا تھا، لیکن علما نے لوگوں سے ایک دن کا روزہ نہیں رکھوایا۔
واقعے کی ایف آئی آر بنوں کے سٹی پولیس سٹیشن میں مولانا عبد الغفار قریشی کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ مولانا عبد الغفار کا کہنا ہے کہ انھوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو دیکھی جس میں ملزم پاکستان کے علما کے خلاف نازیبا زبان استعمال کر رہا تھا اور انھیں گالیاں نکال رہا تھا۔ انھوں نے الزام لگایا کہ ملزم نے ’شعائر اسلام اور علما کی توہین کی ہے۔‘
پولیس نے پیکا کی شق 11 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے، جو نفرت انگیز مواد سے متعلق ہے۔ تھانہ سٹی کے ایس ایچ او ظہیر خان نے بتایا کہ پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے، لیکن تاحال گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھیں اس بارے میں اطلاع نہیں کہ ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری کروائی ہے یا نہیں۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنا ہوا ہے، جہاں صارفین نے علما کے احترام اور آزادی اظہار کے درمیان توازن پر سوالات اٹھائے ہیں۔