اسرائیل کا غزہ میں انسانی امداد روکنے کا اعلان

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں تمام انسانی امداد کی ترسیل کو روک دے گا تاکہ فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کو جنگ بندی میں توسیع کے نئے شرائط قبول کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ یہ فیصلہ ہفتے کے روز جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے کے خاتمے کے بعد کیا گیا۔

سی این این کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ بندی میں مجوزہ عارضی توسیع رمضان اور یہودی تہوار “پاس اوور” کے اختتام تک جاری رہے گی، جو کہ اپریل کے وسط میں ختم ہوگا۔

اقوام متحدہ اور امدادی تنظیموں نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی ہے، جبکہ مصر نے کہا کہ “انسانی امداد کو سیاسی دباؤ کے لیے استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔” حماس نے بھی اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے “ظالمانہ بلیک میلنگ” اور “جنگی جرم” قرار دیا ہے۔

حالات مزید کشیدہ ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل نے مزید “سنگین نتائج” کی دھمکی دی ہے اگر حماس نے اس کے منصوبے کو قبول نہ کیا۔ دوسری جانب، حماس کا مؤقف ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں مکمل اسرائیلی انخلا اور مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں