صوبے سے ہاہر مصروفیات رکھنے والے گورنر کنڈی اپنے صوبے کو روانہ ہو گئے۔شدید اور طویل چپکلش کے بعد فاصلے سمٹنے لگے وزیراعلی خیبر پختون خواہ علی امین گنڈاپور نے گورنر کنڈی کو وزیراعلی ہاوس میں مدعو کر لیا۔گورنر کنڈی ویزیراعلی کی دعوت پر پشاور روانہ ہو گئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن کی صورتحال اور سیاسی حالات پر منعقدہ خصوصی جرگہ میں شرکت کے لیئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اسلام آباد میں تمام مصروفیات ترک کرکے کے پشاور روانہ ہوگئے۔وہ آج جمعہ کے روز بارہ بجے وزیر اعلی ہاؤس پشاور میں گرینڈ صوبائی جرگہ میں وزیر اعلی کی دعوت پر خصوصی شرکت بھی کریں گے۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے رات گئے انہیں خصوصی طور پر صوبائی مسائل پر صوبائی اسمبلی کی جانب سے قائم کیئے گئے جرگہ میں مدعو کیا تھا۔یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کی مشاورت کے نتیجہ میں قائم کیا گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی احمد کریم کنڈی کے مطابق خیبر پختون خواہ کی صورتحال پر صوبہ کے حالات کی خرابی اور خیبر کی صورتحال کے بعد صوبائی پارلیمانی لیڈر نے پوری صوبائی اسمبلی کو ایک کمیٹی یا جرگہ ڈیکلیئر کر دیا جسکی سربراہی صوبہ کے چیف ایگزیکٹیو کرینگے۔
صوبائی جرگہ کے تجاویز پر وزیراعلی علی امین گنڈہ پور نے رات گئے وزیر داخلہ محسن نقوی اور گورنر خیبر پختونخواہ سے رابطہ کیا اور انہیں جرگہ میں شرکت کی دعوت دی جو گورنر خیبر پختون خواہ نے قبول کر لی۔
واضح رہے کہ گورنر کنڈی کی تعیناتی کے وقت سے ہی وزیراعلی اور گورنر کے مابین تلخ اور سخت بیانات کا تبادلہ شروع ہو گیا تھا۔وزیر اعلی اور گورنر اپنی تقاریر میں ایک دوسرے کو ہدف تنقید بناتے رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جمرود میں ہفتہ کے روز منعقد ہونے والی کالعدم تنظیم پی ٹی ایم کی پختون قومی عدالت کی اہمیت کے پیش نظر دنوں حکام کو ایک جگہ مل بیٹھنے پر مجبور ہو گۓ ہیں۔ پختون قومی عدالت سے ایک روز قبل صوبائی اسمبلی جرگہ صوبے کے حالات نہیں بلکہ بختون قومی عدالت کے متبادل کے طور پر منعقد کیا جا رہا ہے۔
کنڈی کی بطور گورنر تعیناتی کے بعد یہ شائد چوتھا موقع ہے کہ گورنر کنڈی اپنے صوبے کے درور پر گئے ہیں۔اس سے قبل اپنی تقریب حلف برداری، بلاول بھٹو کے دورہ پشاور اور اپنے آبائی علاقے میں ایک جلسے کے مواقع پر گورنر صوبے کے دوروں پر گئے تھے۔تجزیہ کاروں کے مطابق جس طرح گورنر اپنے صوبے میں بہت کم داخل ہوۓ اسی طرح وزیراعلی گنڈاپور بہت کم مواقع پر صوبے سے باہر گئے ہیں۔ ایک دوسرے کے خلاف بیانات کے ساتھ ساتھ دودنوں حکام نےاپنی مصرفیات میں بھی تضاد رکھا ہوا تھا گورنر کنڈی اپنی تمام مصروفیات صوبے سے باہر جبکہ وزیر اعلی گنڈا پر اپنی تمام مصروف صوبے کے اندر ہی رکھتے ہیں۔