فیصلے دینا ججوں کا فرض ہے کوئی احسان نہیں شاہد خاقان

عوام پاکستان پارٹی کے کنوینیئر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت نے 24 کروڑ عوام کی زندگیاں گریڈ 18 آئی ایس آئی افسر کے قابو میں دے دی۔فیصلے دینا ججوں کا فرض ہے کوئی احسان نہیں۔پی ٹی آئی کو بین کرنا درست عمل نہیں ہے۔ماضی میں پیبلز پارٹی اور اے این پی پر بھی پابندیاں لگی تھیں۔ مگر دونوں پارٹیاں آج سیاسی حیثیت رکھتی ہیں۔موجودہ حکومت کا اپنا مینڈیٹ مشکوک ہے۔

عمران خان نے دور اقتدار میں اپوزیشن کے ساتھ بات کرنا گوارہ نہیں کیا اب ن لیگ بات نہیں کرنا چاہتی۔ آرٹیکل 6 لگانے کی بات کر رہے ہیں بہت شوق ہے کل یہ آپ پر لگے گا۔جب عسکری تنصیبات پر حملہ ہوا تھا غداری کا مقدمہ بن جانا چاہئے تھا۔ساری قوم آپ کے ساتھ ہوتی۔مگر اب ایک عدالتی فیصلے کے نتیجے میں غداری کا مقدمہ بنانا بلا جواز ہے۔

انہوں نے کہا اکر کسی جماعت کا دعوی ہے کہ ان کو عدالتی فیصلےکےنتیجےمیں قومی اسمبلی میں اکثریت مل گئی ہے تو ہے تو وہ عدم اعتماد لائیں۔وزیراعظم کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ کسی کو حکومت بنانے کی دعوت دے۔

انہوں نے کہا 2018 انتخابات میں مینڈیٹ چوری ہوا ہے۔ اور 2024 میں بھی ہوا ہے۔عمران خان نے ظلم کیا کہ اپوزیشن کو جیل میں بند کیا۔ان کی خواتین اور بچوں کو کو قید کیا اب ن لیگ بھی وہی کر رہی ہے۔ حکومت کو کسی کادباو قبول نہیں کرنا چاہئیے۔اگر کسی فیصلے کے لیے دباو آئے تو استیغی دے دینا چاہئے۔

شاہد خاقان عباسی نے سوموار کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 14 پرائیویسی کا حق دیتا ہے، آرٹیکل 19 آزادی رائے کا حق دیتا ہے اور آئین کے تحت ہی ان پر قدغن لگائی جاتی ہے۔ لیکن قدغن کو خرابی میں تبدیل ہونے سے بچانے کے لیے سیف گارڈز بھی لگانے پڑتے ہیں، پابندی کا مقصد ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فون ٹیپ کرنے کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے، آئین چادر اور چار دیواری کے تحفظ کا حق دیتا ہے، فون ٹیپ کا نوٹیفکیشن آئین کی خلاف ورزی ہے، یہ معاملہ آئین کے اعتبار سے بہت حساس معاملہ ہے، اتنا حساس معاملہ پارلیمان میں کیوں نہیں لایا گیا.

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ دنیا کے کسی جمہوری ملک میں فون ٹیپنگ کی اجازت نہیں دی گئی، پاکستان میں اب کوئی غیرملکی کمپنی آئی ٹی کا کام نہیں کرے گی، پاکستان میں اب کسی شہری کا فون ڈیٹا محفوظ نہیں ہوگا، فون ٹیپنگ کے معاملے کے ملک پر بھی بہت گہرے اثرات ہوں گے

اپنا تبصرہ لکھیں