بارانی زرعی یونیورسٹی میں بین الاقوامی کانگریس کا اختتام کے موقع پر چیئرمین ہائر ایجو کیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے ملک میں زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے قدرتی وسائل بالخصوص مٹی کے تحفظ اور بہتری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں غذائی تحفظ سے نمٹنے کے لیے جدید ترین زرعی طریقوں کو اپنایا جائے اور سائنسدانوں اورمحققین پر زور دیا کہ وہ زمین اور آبی وسائل کے تحفظ میں اہم کردار ادا کریں اور حکومتی پالیسی سازوں کی رہنمائی کریں۔
انہوں نے پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں ”مٹی کی صحت: خوراک کی حفاظت کی کلید” کے عنوان سے تین روزہ 20ویں بین الاقوامی مٹی سائنس کانگریس کے اختتامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کی۔ا جس کا انعقاد کا انعقاد انسٹی ٹیوٹ آف سوائل اینڈ انوائرنمنٹل سائنسز نے سوائل سائنس سوسائٹی آف پاکستان کے تعاون سے کیا تھا۔
چیئرمین ہائر ایجو کیشن کمیشن نے مٹی بارے عوامی بیداری بڑھانے پر زور دیا اور اس کانگریس کے کامیاب انعقاد پر بارانی زرعی یونیورسٹی اور آرگنائزر کو مبارکباد دی اختتامی سیشن کی تقریب میں وائس چانسلر بارانی زرعی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم، کنوینر ریسرچ کمیٹی ڈاکٹر ندیم طارق، چیئرمین شعبہ ماحولیات۔ سائنسز/جنرل سیکرٹری، سوائل سائنس سوسائٹی آف پاکستان پروفیسر ڈاکٹر عظیم خالد اور صدر، سوائل سائنس سوسائٹی آف پاکستان (SSSP) ڈاکٹر ظاہر اے ظاہر، ڈینز، ڈائریکٹرز، شرکاء اور طلباء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے اور اس کے زراعت پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں ہمارے روایتی زرعی نظام کو بہتر بنانے اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے اور سائنس دانوں پر زور دیا پالیسی سازوں کی رہنمائی کریں تاکہ ملکی غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔