معاشی منظرنامے میں خواتین کی شمولیت: اسٹیٹ بینک اور شراکت پارٹنرشپ کا ویمن انٹرپرینورشپ ڈے کا انعقاد

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور شراکت پارٹنرشپ فار ڈویلپمنٹ نے معاشی منظرنامے میں خواتین کی شمولیت بڑھانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرنے کے لیے ویمن انٹرپرینورشپ ڈے کا انعقاد کیا ۔،اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی عمارت میں ہونے والی اس تقریب میں مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول بین الاقوامی اور ملکی شراکت دار اداروں، بینکوں، صحافیوں، سول سوسائٹی کی اہم شخصیات اور کامیاب ویمن انٹرپرینورز نے شرکت کی۔ تقریب میں یکم جولائی 2024ء سے 10 نومبر 2024ء تک خواتین کی زیرِ قیادت 20 ہزار سے زائد کاروباری اداروں کو تقریباً 24 ارب روپے کے قرضوں کی فراہمی کے حوالے ثبینکوں کی کاوش کو سراہا گیا۔ اسٹیٹ بینک نے اپنے بینکنگ سروسز کارپوریشن کے دفاتر کے ذریعے 50 سے زائد سیشنز کا انعقاد کیا اور 1500 سے زائد کاروباری خواتین تک رسائی حاصل کی تاکہ انہیں فنانسنگ کے دستیاب مواقع سے آگاہ کیا جا سکے۔ تقریب کی مہمان خصوصی نیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی مینیجنگ ڈائریکٹر محترمہ طاہرہ شیخ تھیں، مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں پاکستان کی خوشحالی کے لئے لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم اور مہارت کی اہمیت پر روشنی ڈالی،سابق رکن یورپ کی کونسل اور اطالوی خواتین کے گروپ پینجیا اونلس کی نائب صدرسیمونالانزونی نےکاروبار میں خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے عالمی اور مقامی کوششوں کے حوالے سے آگاہ کیا،شراکت کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلقیس طاہرہ نے گذشتہ دو دہائیوں کے دوران خواتین اور پسماندہ کمیونٹیزکو با اختیار بنانے کیلئے شراکت کے وسیع کاموں پر روشنی ڈالی انہوں نے شراکت کی جانب سے قرض تک رسائی کے انتظامات پر بھی زور دیا،اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی چیف مینیجر امتیاز علی نے مالی شمولیت اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کے عزم پر روشنی ڈالتے ہوئے بینکنگ آن ایکویلیٹی پالیسی کو اجاگر کیا جو مالیاتی اداروں میں صنفی تنوع پیدا کرنے اور خواتین پر بینکنگ مصنوعات تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہے،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کاروباریوں کیلئے ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم اور نیشنل فنانشل لٹریسی پروگرام جیسے اقدامات نے خواتین کی مالی وسائل اور تعلیم تک رسائی کو بہتر کیا ہے جس سے وہ اپنے کاروبار کو وسعت دینے اوع معیشت میں زیادہ موثر طریقے سے حصہ لینے کے قابل ہوئی ہیں، تقریب میں کردار نگاری کے ذریعےایک ہنر مند خاتون کی جدوجہد کو بھی اجاگر کیا گیا جو اپنے کام کے خلاف خاندانی مخالفت کا سامنا کر رہی تھی، تقریب کے اختتام پر معاشی سرگرمیوں میں خواتین کے کردار کو آگے بڑھانے میں خدمات انجام دینے والی نمایاں خواتین انٹرپرینورز اور بینکوں کو ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔ تقریب میں نیشنل پریس کلب کی سیکریٹری و چیئر پرسن ویمن جرنلسٹس کاکس نّیر علی کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ جن اداروں کو ایوارڈ دئیے گئے ان میں کئیر فاؤنڈیشن غیر سرکاری تنظیم کارنداز وزرات انسانی حقوق ۔ ہزارہ وویمن چیمبر ۔ قائد اعظم یونیورسٹی کے اسد رضا این جی او لیٹس گرو ٹو گیدر ۔ بینک آف پنجاب نیشنل بینک آف پاکستان حبیب بینک آف پاکستان اور عسکری بینک کے نمائندے شامل تھے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں