صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جمعرات کو کینیڈا کے سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی شدید مذمت کی اور دنیا پر زور دیا کہ وہ کینیڈا کی سرزمین پر ریاستی سرپرستی میں ہونے والے قتل کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔
ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ بھارت اور بیرونی دنیا میں اقلیتی گروہوں کی قیادت کو ستانا اور ان کو ختم کرنا بھارت کی پالیسی رہی ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ سکھ رہنما کے بہیمانہ قتل نے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا جو اقلیتی گروہوں کے خلاف عدم برداشت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے کئی دہائیوں سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJ&K) اور دیگر اقلیتی برادریوں میں مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کا راج جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ IIOJ&K میں بھارت کی طرف سے کیے جانے والے مظالم پر دنیا کی خاموشی اور بے عملی اور اقلیتوں پر ظلم و ستم اور ان کی عبادت گاہوں کو مسمار کرنے نے بھارت کو غیر ملکی سرزمین پر اس طرح کی کارروائیاں کرنے کا حوصلہ دیا۔
صدر نے کہا “یہ ایک کھلا راز ہے کہ بھارت خطے میں پریشانی اور عدم استحکام کا سب سے بڑا ذریعہ ہے پاکستان کے خلاف پڑوسی ممالک کی سرزمین کا استعمال، جھوٹے فلیگ آپریشنز، پاکستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے عسکریت پسندوں کو تربیت، فنڈنگ اور مدد فراہم کرنا، لیکن، افسوس کے ساتھ، دنیا نے خاموش رہنے کا انتخاب کیا،”