پیر کے روز ویتنام کی قومی اسمبلی نے وزیر اعظم فام منہ چنہ کی تجویز پر وزیر خارجہ بوی تھانہ سون کو نائب وزیر اعظم مقرر کر دیا۔
62 سالہ بوی تھانہ سون ایک تجربہ کار سفارتکار ہیں جنہیں بین الاقوامی تعلقات، خارجہ پالیسی کی منصوبہ بندی، بین الاقوامی اقتصادیات اور عالمی مذاکرات کے شعبوں میں 30 سال سے زائد کا تجربہ حاصل ہے۔
قومی اسمبلی نے تین نائب وزرائے اعظم کا انتخاب کیا۔ بوی تھانہ سون نے 1984 میں یونیورسٹی آف ڈپلومیسی (جسے اب ویتنام کی ڈپلومیٹک اکیڈمی کہا جاتا ہے) سے گریجویشن کی اور 1993 میں امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی سے بین الاقوامی امور میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔
بوی نے ستمبر 1987 میں وزارت خارجہ (MOFA) کے ادارہ برائے بین الاقوامی تعلقات میں ایک محقق کے طور پر اپنے سفارتی کیریئر کا آغاز کیا۔
جون 1993 سے مارچ 1996 تک، وہ ادارہ برائے بین الاقوامی تعلقات میں یورپ-امریکہ شعبہ کے سربراہ، چیف آف آفس کے طور پر مقرر رہے۔ مارچ 1996 سے فروری 2000 تک انہوں نے ادارہ برائے بین الاقوامی تعلقات کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے پر خدمات انجام دیں۔
مارچ 2000 سے جولائی 2003 تک، وہ ویتنام کے سنگاپور میں سفارتخانے کے منسٹر کونسلر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے، اس کے بعد وہ وزارت خارجہ میں واپس آئے اور شعبہ خارجہ پالیسی کی منصوبہ بندی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور پھر ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر فائز رہے۔
ستمبر 2008 سے نومبر 2009 تک، وہ وزارت خارجہ کے اسسٹنٹ وزیر اور شعبہ خارجہ پالیسی کی منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔ وہ ستمبر 2008 سے جون 2012 تک ویتنام اور یورپی یونین کے درمیان شراکت داری اور جامع تعاون کے معاہدے (PCA) کے چیف مذاکرات کار بھی رہے۔
نومبر 2009 میں انہیں نائب وزیر کے طور پر تعینات کیا گیا اور جولائی 2016 سے وہ وزارت خارجہ کے پہلے نائب وزیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
بوی تھانہ سون جنوری 2016 سے ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی 12ویں مرکزی کمیٹی کے رکن ہیں اور جون 2016 سے قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔
واضح رہے، 8 اپریل 2021 کو قومی اسمبلی نے انہیں وزیر خارجہ کے عہدے پر مقرر کیا۔