وفاقی محتسب نے منگل کے روز اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ نئے سال کا خیر مقدمی اجلاس کا انعقاد کیا۔وفاقی محتسب اعلی اعجاز احمد قریشی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مارچ 2025 میں گزشتہ برس کی رپورٹ صدر کو پیش کی جائے گی۔وفاقی محتسب میں پاسپورٹ، بجلی اور گیس کے محکموں کے خلاف جیسے اداروں کے خلاف ذیادہ شکایات موصول ہوتی ہیں۔جس کی داد رسی کے لیے وفاقی محتسب نے ان اداروں کو تجاویز بھی پیش کی ہیں۔
انہوں نے کہا سرکاری اسپتالوں میں ویکسین کی دستتیابی غریب عوام کے لیے بڑا مسلہ تھا جس کو حل کیا۔جبکہ دور دراز علاقوں میں عوام کی داد رسی کے لیے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، وانا چارسدہ اور دیگر دور دراز علاقوں میں دفاتر قائم کیۓ گئے ہیں۔دفاتر کے قیام کے لیے محدود بجٹ میں ممکن بنایا۔وفاقی کارکردگی کے باعث بین الاقوامی سطح پر پزیرائی ملی ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت دعوتیں مل رہی ہیں۔تاہم حکومت کی طرف سے بیرونی دوروں کی اجازت نہیں ملتی۔
اعجاز قریشی نے بتایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی تعداد 90 لاکھ سے زائد ہے۔ ہیں جو زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔ان کی شکایات کو دور کرنےکے لیے ایک وفاقی محتسب نے کمشنر تعینات کیا ہے۔جس کے تحت سالانہ 6 سے 9 سو شکایات سنی جاتی ہیں۔ 15ہزار کے قریب شکایات سفارتخانوں میں سنی جاتی ہیں۔ جبکہ ایرپورٹ پر سالانہ ہزاروں افراد کو سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
وفاقی محتسب اعلی نے کہا کہ صوبائی محتسب سے متعلقہ شکایات ان کو بھیجی جاتی ہیں۔ہم ان سے ملاقات کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے تجربات کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔جبکہ دفاع کے محکمے کا دائرہ اخیار میں نہ ہونے کے باوجود ان سے متعلقہ مسائل کی ہماری طرف سے نشان دہی پر حل ہو جاتے ہیں۔جبکہ صوبائی ادارے بھی تعاون سے شکایات کا ازالہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی محتسب غریب سائل کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے۔ جبکہ بچوں کے مسائل کےحل کے لیےبھی صوبائی محتسب کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ سال 2024ء کے دوران عوامی شکایات اور ان کی دادرسی میں ریکارڈ اضا فہ ہوا ہے۔وفاقی محتسب سے متعلق عوامی آ گاہی میں ذرائع ابلاغ کا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ سال2024ء کے دوران2 لاکھ 23ہزار171 شکایات کے فیصلے کئے گئے جو گزشتہ سال سے16 فیصد زیا دہ ہیں جب کہ اس سال دو لا کھ26 ہزار371 شکا یات موصول ہو ئیں۔ 92.9 فیصد فیصلوں پر عملد رآمد بھی ہوگیا ہے۔ ہم نے اپنے فیصلوں پر 100فیصد عملد رآمد کا تہیہ کر رکھا ہے۔1983ء سے لے کر اب تک 23 لاکھ خاندان اس ادارے کی خدمات سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔