صدر مملکت آصف علی زرداری نے عالمی یوم تحفظ خوراک کے موقع پر اپنے اہم پیغام میں کہا کہ تحفظِ خوراک یقینی بنانے کےلئے حکومتی پالیسیوں ، اسٹیک ہولڈرز کے اقدامات تیز کرنے کیلئے دن منارہے ہیں موجودہ دور میں خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریاں ، عالمی وبائیں تیزی سے پھیل رہی ہیں.
حفظانِ صحت کے اصول اپنانے ، غذائی نظام کی حفاظت کیلئے فعال اقدامات کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہےمیڈیا کے ذریعے لوگوں میں تحفظِ خوراک ، صاف ، صحت بخش خوراک بارے آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے،تحفظِ خوراک سب کی مشترکہ ذمہ داری ، تمام اسٹیک ہولڈرز کو اجتماعی کوششیں کرناہوں گی،قوم کی صحت یقینی بنانے کیلئے فوڈ سیفٹی کے اعلیٰ ترین معیارات پر عمل درآمد کرنا ہوگا، تحفظِ خوراک کے معیارات پر سختی سے عمل کر کے خوراک کی آلودگی اور اس میں ملاوٹ کے رحجان کو کم کر سکتے ہیں ، آئیے ، ہر شہری کی محفوظ، صاف اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی یقینی بنائیں ،
صدر مملکت نے مزید کہا کہ اس سال کے عالمی یومِ تحفظ خوراک کا عنوان “تحفظِ خوراک : غیر متوقع عناصر کےلئے تیاری ” ہےیہ دن ہمیں خوراک کی محفوظ سپلائی میں حائل چیلنجز اور غیر یقینی عناصر کی یاد دِہانی کراتا ہے، ہمیں فوڈ چین میں موجود ممکنہ خطرات اور کمزوریوں کو قبل از وقت جانچنے اور کم کرنے کیلئے مؤثر اقدامات پر عمل درآمد کرنا ہوگا،خوراک کی نگرانی کے نظام میں سرمایہ کاری، متعلقہ لیبارٹریوں کو مضبوط بنانے اور ہنگامی ردعمل کے نظام کو مؤثر بنانا ضروری ہے.
خوراک کی پیداوار، پروسیسنگ اور تقسیم پر اثر انداز ہونے معیارات اور ضوابط مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے بہترین زرعی طریقوں کو فروغ دینے سے خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے امکانات کم کرنے، خوراک کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے،پاکستان کو تحقیق اور اختراع میں سرمایہ کاری کرنے اور تحفظِ خوراک کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا،جدید ٹیکنالوجی ممکنہ خطرات کی درست نشاندہی کرکے صحت ِعامہ کی حفاظت کیلئے مؤثر اور درست سمت میں اقدامات اٹھانے میں مددگار ثابت ہوگی