کام کی جگہ جنسی ہراسانی سنکین جرم ہے جو کارکردگی اور وقار کو مجروع کرتا ہے

جمعرات کے روز قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ سیاسی نظریہ فکر اور بین الاقوامی تعلقات کے زیر سرپرستی پاکستان ہیومن ریسورس نیٹ ورک اور شہید بھٹو فاونڈیشن نے دفاتر میں ہراسانی کے خلاف قوانین اور معاشرتی رویوں کے خلاف شعور بیدار کرنے کے لئے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا۔ یہ تقریب اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے اشتراک سے منعقد کی گئی

کام کی جگہ پر جنسی ہراسگی کے جرم سے متعلق آگاہی کی تقریب سے شہید بھٹو فاونڈیشن کے سربراہ آصف خان ،مہر جامی،صدر اسلام آباد ہائی کورٹ ریاست علی آزاد، ایڈوکیٹ حفصہ بخاری، محمد اویس انجم، صدر ہیومن رائٹس کونسل پاکستان میاں ذاہد سلطان، فرحت اللہ بابر نے خطاب کیا۔

مقررین نے اس معاشرتی المیے پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ جنسی ہراسگی ایک سنگین جرم ہے جو ۔متاثرہ فرد کی کام کرنے کی جگہ پر کارکردگی اور وقار کو مجروح کرتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ خواتین معاشرے کی اہم اکائی ہیں ان کو معاشی طور پر بااختیار، مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے کام کی جگہ پر محفوظ بنانے کے لیے سب کو مل جل کر کام کرنا ہو گا شرکا نے جنسی ہراسانی سے نمٹنے کے لیے آگہی مہم کو خوش آئند قرار دیتے ہوئےدیا۔

معاشرے میں مساوات کے عنصر کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جا سکتا صنفی مساوات اور خواتین کے لیے معاون ماحول ہی جنسی ہراسانی کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے قوانین پر عمل درآمد کے ساتھ معاشرے میں ہراسیت کی روک تھام کے لیے عوام میں آگاہی بیدار کرنے کی ضرورت ہے

،

اپنا تبصرہ لکھیں