واشنگٹن ڈی سی، سرٹیفائیڈ کلاؤڈ اپلائیڈ جنریٹیو اے آئی اقدام تیس ہزار افراد جن میں طلباء، انجینئرز اور دیگر پیشہ ور افراد شامل ہیں کو آئی ٹی کی تربیت فراہم کر رہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں تربیت یافتہ آئی ٹی افراد اور ماہرین کا ڈیٹا بیس بھی مرتب کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں پاکستانی-امریکی ٹیک انٹرپرینیورز بالخصوص سلیکون ویلی کے ساتھ منسلک کیا جا سکے۔
مزید یہ کہ پاکستانی فری لانسرز کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی بنایا جا رہا ہے جس کا مقصد انہیں پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنا ہے۔
یہ با تیں آئی ٹی انٹرپرینیورز کے ایک وفد نےسفیر پاکستان مسعود خان سے سفارت خانہ پاکستان میں ملاقات کے دوران کہیں۔ وفد میں حرا خان، عادل خان اور ندیم شیخ شامل تھے۔
وفد نے سفیر پاکستان کو بتایا کہ سرٹیفائیڈ کلاؤڈ اپلائیڈ جنریٹیو اے آئی اقدام گورنر سندھ کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا ہے۔ وفد نے مزید کہا کہ اس سے قبل وہ مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹنگ کے اقدام کے تحت آرٹیفیشل انٹیلی جنس، بلاک چین، انٹرنیٹ آف تھنگز اور کلاؤڈ نیٹیو کمپیوٹنگ میں تعلیم، تحقیق اور کاروباری مواقع کو فروغ دینے کے لیے بلامعاوضہ خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔ حرا خان نے بتایا کہ انہوں نے اب تک دس لاکھ سے زائد افراد کو تربیت دی ہے جن میں مختلف عمروں اور پس منظر کے لوگ شامل ہیں۔
وفد نے کراچی اور پاکستان کے دیگر حصوں میں ٹیک نیشنل انکیوبیشن سینٹر قائم کرنے کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ وہ امریکہ کو برآمد کرنے کے لیے پاکستان میں کم قیمت سافٹ ویئر انجینئرنگ مصنوعات تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے وکیل، جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل کے سربراہ اور ممبر پاکستان کونسل آن فارن ریلیشنز ندیم شیخ نے سفیر پاکستان کو جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل اور پاکستان کونسل آن فارن ریلیشنز کے کام کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل قانونی خدمات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مستحق پاکستانیوں کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مدد کر رہی ہے۔ ندیم شیخ نے کہا کہ تنظیم نے کئی بے سہارا پاکستانیوں کی وطن واپسی میں مدد کی ہے جو غیر ملکی جیلوں میں قید تھے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل کرغزستان میں بھی پاکستانی طلباء کی مدد کر رہی ہے۔
ندیم شیخ نے کہا کہ جسٹس ہیلپ لائن انٹرنیشنل امریکہ میں زندگی کے مختلف شعبوں میں سرفہرست 10 پاکستانی نژاد امریکیوں کو “نشانِ انصاف” کے عنوان سے ایوارڈز دینے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
آئی ٹی انٹرپرینیورز کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کے ٹیک سیکٹر خاص طور پر فنٹیک، ہیلتھ ٹیک، اور ٹرانسپورٹیشن اور رئیل اسٹیٹ سمیت دیگر ٹیکنالوجی سے منسلک شعبوں میں متاثر کن ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 4 ارب ڈالر تک بڑھ گئی ہیں۔ پاک-امریکہ آئی ٹی اور ٹیک سیکٹر تعاون پر بات کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ موجودہ شراکت داری میں اضافے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستانی آئی ٹی مصنوعات کی بڑی منزل ہے ۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ مالی سال 2022-23 میں امریکہ کے لئے پاکستان کی آئی ٹی اور آئی ٹی سے متعلق برآمدات 1.4 بلین ڈالر تھیں۔
ایچ پی، ڈیل، آئی بی ایم ، انٹیل اور مائیکروسوفٹ جیسی کمپنیوں کی پاکستان میں موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن، ای کامرس اور بہتر سپلائی چین پاکستان میں تبدیلی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیک سٹارٹ اپ خاص طور پر فن ٹیک، ریٹیل، فارمیسی، تشخیص، ٹیلی میڈیسن، تعلیم، گروسری اور ٹرانسپورٹیشن میں قابل قدر ترقی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور دیگر نئی ٹیکنالوجیز – بلاک چین، روبوٹکس، تھری ڈی پرنٹنگ اور مصنوعی حیاتیات ٹیکنالوجی کی اگلی لہر ہیں۔
سفیر پاکستان نے کم قیمت سافٹ ویئر پروڈکٹس تیار کرنے کے ارادے کا بھی خیرمقدم کیا اور کہا کہ پاکستان کو نہ صرف امریکہ بلکہ وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے بھی پیداواری مرکز کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے وفد پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں اور اس ضمن میں واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان کے سفارت خا نے اور امریکہ میں پاکستان کے تمام قونصل خانوں کے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔