عمران کی گرفتاری اور ان کےدور حکومت میں سیاسی گرفتاریاں قابل مذمت ہے فرحت اللہ بابر

پیپلز پارٹی کے راہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی مذمت کرنے کے لیے ان کے وزیراعظم بننے کے طریقے کی مذمت کرنا ضروری ہے۔بطور وزیراعظم عمران خان کے مخالف حقیقی سیاسی راہنما جیل میں بند تھے۔

ایک مثبت گفتگو شروع کرنے کے لیے لازم ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی مذمت کرنے سے پہلے عمران خان کے دور حکومت کے دوران سیاسی راہنماوں کی گرفتاری کی مذمت کرنا ضروری ہے۔

اتوار کے روز شہید بھٹو فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام “کیوں اور کیسے” کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوۓ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پاکستانی شہریوں نے جمہوریت کے لیے بہت جدوجہد کی ہے۔

لیکن عوام کبھی بھی اس حیثیت میں شرکت نہیں کر سکے جو جمہوریت کے لیے ضروری ہے، پاکستان کے بعد آزادی حاصل کرنے والی بہت سی ریاستیں پاکستان سے زیادہ مستحکم جمہوری نظام رکھتی ہیں۔

شہید بھٹو فاؤنڈیشن کے سی ای او آصف خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کی حمایت کی ہے اور جہاں بھی جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوا ہے اس نے سخت موقف اپنایا ہے۔کتاب سیاسی کارکنوں، عام لوگوں اور انتخابات کے امیدواروں کو ذہن میں رکھ کر لکھی گئی ہے تاکہ یہ جان سکیں کہ جمہوریت اور گڈ گورننس کیا ہے۔

مصنف محمد طارق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فیصلہ لینے سے پہلے باہمی مشاورت کے کردار پر زور دیا اور بتایا کہ کس طرح نئی آزاد ریاستیں جمہوریت کو بحال کرتی ہیں۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان ہائبرڈ جمہوریت کا شکار ہے جس میں فوج کی طرف سے درمیان میں مداخلت ہوتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ فوج یہ سمجھے کہ وقتاً فوقتاً ریاستی معاملات میں ملوث ہونے سے جمہوریت کمزور ہو رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں