آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی موجودہ صورتحال پر صدر پاکستان آصف علی زرداری ،وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے جو اہم کردار ادا کیا ہے اس پر انکا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
سوموار کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے آج اہم اجلاس بلایا جس میں کشمیری قیادت سمیت تمام سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
آزادکشمیر کے عوام کو ریلیف دینے کیلیے 23 ارب روپے کے فوری ریلیف پیکج کا اعلان کیا اور وزیراعظم پاکستان کے ریلیف پیکج کی روشنی میں حکومت نے عوام کیلیے آٹے اور بجلی میں ریلیف کے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دئیے گئے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہونے والے سب انسپکٹر عدنان قریشی کو سلام پیش کرتا ہوں ان کی فیملی کو ایک کروڑ روپے ریلیف دیا جائے گا۔
انوار الحق چوہدری نے کہا آج بھارت میں اجیت ڈول کے گھر صف ماتم ہو گی۔بھارت جو آگ آزادکشمیر میں لگانا چاہ رہے تھے اس میں اسے ناکامی ہوئی.وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزادکشمیر میں گزشتہ تین روز سے بجلی اور آٹے کی سبسڈی کے حوالے سے احتجاج جاری تھا،یہ احتجاج عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے ہو رہا تھا ،سستی بجلی اور سستا آٹا ایسے مطالبات تھے جو حق بجانب ہیں۔
کشمیری عوام کے یہ مطالبات فیڈرل حکام کے پاس لے کر گیا۔صدر پاکستان نے اہم اجلاس طلب کیا صدر پاکستان کے اقدام پر ان کا شکر گزار ہوں۔حکومت پرامن جدوجہد کے خلاف نہیں ہے۔حکومت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا مظاہروں میں ایک سو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ،فرائض کی انجام دہی کے دوران ایک سب انسپکٹر شہید ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر عرصوں سے حل طلب مسائل منٹوں میں حل ہوے۔یہ دونوں مطالبات وفاق سے منسلک تھے۔یہ نوٹیفکیشن آزادکشمیر میں فی الفور نافذ ہونگے، یہ مستقل ریلیف ہے۔جو اگلے بجٹ کا حصہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان کو نوٹیفکیشن دیں گے ،اسوقت آزادکشمیر میں پاکستان کے چاروں صوبوں ،گکگت بلتستان سے کم مراعات ہیں۔وزیراعظم ہاؤس کے بجٹ میں 50 فیصد اخراجات کئے گئے ہیں۔
آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزراء کی گاڑیوں کی بھی سیلنگ رکھی گئی ہے ،حکومت نے بچت کر کے دس ارب کی لاگت سے سوشل ویلفئیر فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ،اس سے معاشرے کے پسے ہوے طبقات فایدہ اٹھائیں گے ،جو جعلی تصدیق دیگا 3 سال قید ہو گی۔
اس موقع پر وزراء حکومت،راجہ فیصل ممتاز راٹھور ،ملک ظفر ، میاں عبد الوحید ،سردار جاوید ایوب ،چوہدری اکبر ابراہیم اور احمد رضا قادری، عبدالماجد خان ، جاوید بڈھانوی ،چوہدری اظہر صادق ،سردار فہیم اختر ربانی ،نثار انصر ابدالی ،چوہدری قاسم مجید ،پیر مظہر الحق،محترمہ نبیلہ ایوب اور مشیر وزیراعظم سردار احمد صغیر بھی موجود تھے