صدر مملکت آصف علی زرداری نے سانحہ9 مئی کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ اس سانحے کو پاکستان کی تاریخ میں یوم ِ سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا.9 مئی کو سیاسی طور پر مشتعل ہجوم نے ملک بھر میں کہرام مچایامشتعل ہجوم نے سرکاری املاک ، فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں .
ایسےواقعات سے ملک کا تاثر بری طرح متاثر ہوا اور پاکستان کے دشمنوں کے مفادات پورے ہوئے.یہ پرتشددحملے ریاستی رٹ ، قانون کی حکمرانی اور ادارےکمزور کرنے کی کوشش تھےپرامن مظاہرے اور تعمیری تنقید جمہوریت کی روح ہیں آئین ِپاکستان میں اجتماع اور اظہار رائے کے بنیادی حقوق دیے گئےہیں بنیادی حقوق کو آئین اور قانون کے مطابق انتہائی ذمہ داری سے استعمال کیا جانا چاہیے ۔
بنیادی حقوق کا غلط استعمال کرکے تشدد پر اکسانے کی کسی بھی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کریں گےذمہ دار جمہوریتوں میں سیاسی مفاد کیلئے ریاستی املاک کی تباہی ، توڑ پھوڑ کبھی نہیں دیکھی
صدر آصف علی زرداری نے پاکستان کی مسلح افواج اور اس کے اداروں پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستانی مسلح افواج مختلف خطرات سے قوم کے دفاع میں پیش پیش رہی ہیں۔
9 مئی کو تشدد کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے پاکستان کو پہلے ہی متعدد چیلنجز کا سامنا ہے ۔سیاسی قوتوں کے غیر ذمہ دارانہ عمل سے ترقی کا عمل متاثر ہوتاہے۔سیاسی قوتوں کے غیر ذمہ دارانہ عمل سے سماجی و اقتصادی چیلنجز میں بھی مزید اضافہ ہوتاہے۔
موجودہ سیاسی صورتحال متقاضی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں رواداری ، جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے کام کریں تمام جماعتیں سیاسی مذاکرات ، قوم کی درست سمت میں رہنمائی کیلئے کام کریں۔سیاسی جماعتیں، پارلیمنٹ، میڈیا اور سول سوسائٹی جمہوریت کو مضبوط کریں قانون کی حکمرانی ، رواداری، سیاسی مکالمے اور شمولیت کے کلچر کو فروغ دیں۔
صدر مملکت نےریاستی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر بدنیتی پر مبنی مہم پر افسوس اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ پر مبنی مہم کے سدباب ، حوصلہ شکنی کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہےنوجوانوں کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کی بجائے انکی صلاحیتوں کو ملکی مفاد میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے صدر مملکت نےبہتر مستقبل کی تعمیر ، سیاسی تقسیم اور نفرت ختم کرنے کیلئے اجتماعی کوششوں پر زور دیا