چینی توانائی کمپنی کی طرف سے گاوں کے 200 گھروں کو سولر سسٹم کی فراہمی

پیر کے روز ضلع راولپنڈی کے دور دراز گاؤں ٹکال میں سولر سسٹم کی تقسیم کا آغاز کیاگیا۔چین کی سرکردہ توانائی کمپنی شن شینگ نے سولر سسٹم کی فراہمی کے لیے درمیانی سے کم آمدنی والے 200 گھرانوں کا انتخاب کیا۔

انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز، اسلام آباد میں چائنا پاکستان سٹڈی سنٹر کے ڈائریکٹرطلعت شبیر نے اِس موقع پر استقبالیہ خطاب کیا، جس میں انہوں نے پاکستان کے دیہاتی علاقوں کوروشن کرنے کے لیے شن شینگ کمپنی کے عزم کو سراہا۔

چینی توانائی کمپنی شن شینگ کے چیئرمین ڈیوڈ لی نے اُنہوں نے مزید کہا ہماری کمپنی انٹرنیشنل سولر انرجی ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ، جو اپنی لیتھیم بیٹری کی تیاری اور پاور سسٹم کے جامع حل کے لیے مشہور ہے۔

کمپنی 2025 تک پاکستان میں ایک پیداواری یونٹ قائم کرنے کے لیے تیار ہے جس سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا اور سولر سے متعلق مہارت کو فروغ ملے گا۔تحقیق اور ترقی پر توجہ کے ساتھ، کمپنی کا مقصد جدید حل متعارف کروانا ہے جس میں شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑیاں، ریفریجریٹرز، اوون، اور الیکٹرک سکوٹر بھی شامل ہیں۔ شن شینگ کی طرف سے فراہم کردہ سولر کٹس میں چارجنگ یونٹس، دو لائٹ بلب، اور ایک سولر پینل شامل ہیں۔

لی نے کہا کمپنی کا کا سولر پاور سسٹم چھوٹے دیہی گھرانوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس سے ایک پنکھا اور تین بلب جلائے جا سکتے ہیں اور یہ 8-10 گھنٹے تک کے لیے شمسی پینلز کے ذریعے مؤثر طریقے سے چارج ہو سکتے ہیں۔بجلی کے بلوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے بہت سے شہری مالی دباؤ کو کم کرنے کے لیے تیزی سے شمسی توانائی کی طرف رُخ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا روایتی توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے افراد اور گھرانوں کو پائیدار متبادل تلاش کرنے پر آمادہ کیا ہے جو نہ صرف حد سے زیادہ بلوں سے نجات فراہم کرتے ہیں بلکہ ماحولیاتی تحفظ میں بھی حصہ ڈالتے ہیں۔ شمسی توانائی ایک پرکشش حل پیش کرتی ہے، جو توانائی کا ایک قابل تجدید اور سرمایہ کاری مؤثر ذریعہ فراہم کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں