سرزمین پاکستان ہمارے لیے قابل احترام ہے ایرانی صدر

وزیرِاعظم ہاؤس میں ایرانی صدرڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور وزیراعظم شہباز شریف کے مابین سوموار کے روز ملاقات ہوئی۔جس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ ، تعاون بڑھانے پر گفتگو کی گئی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پربھی اتفاق کیا گیا۔ ایرانی صدر اور وزیر اعظم پاکستان کی موجودگی میں مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

اسلام آباد میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ایران کے صدر اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ایران کے صدر کو دیکھ کر دل خوش ہوا اور آنکھوں کو راحت ملی۔

انھوں نے کہا کہ میرے لیےخوشی کا مقام ہےکہ برادرملک ایران کے صدر نے پہلا دورہ کیا، ایران کے ساتھ ہمارے دیرینہ اوربرادرانہ تعلقات ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ سکیورٹی اور تجارت سمیت دو طرفہ پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوا۔ ایران کے ساتھ ہمارے رشتے صدیوں پر محیط ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کےعوام کی بہتری کےلئےاس موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا، ایران ان ملکوں میں شامل ہےجس نے پاکستان کو سے پہلے تسلیم کیا۔

اس سے قبل وزیر اعظم ہاؤس میں صدر رئیسی اور شہباز شریف کے درمیان ملاقات ہوئی۔جس میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم آپ کےدورے کا خیر مقدم کرتی ہے۔

ایرانی صدر نے پرتپاک استقبال پر وزیرِاعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنماؤں نے تعلقات کے فروغ، تعاون بڑھانے، تجارت اور مواصلاتی روابط بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ، جب کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے۔ اسلام آباد آمد کے بعد ایرانی ابراہیم رئیسی وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا.اعظم نے ایرانی صدر کو خوش آمدید کہا ، دونوں رہنماؤں نے مسکراہٹ اور گرمی جوشی کے ساتھ ملاقات کی۔

وزیراعظم ہاؤس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا وفاقی وزرا سے تعارف کرایا گیا ، انھوں نے یوم ارض کی مناسبت سے پودا بھی لگایا۔

اسلام آباد آمد کے فوری بعد وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی موجود تھے۔

صدر رئیسی اور وزیرخارجہ نے دوطرفہ تعلقات کےفروغ پراتفاق کیا۔ دونوں رہنماوں کے درمیان علاقائی اور عالمی امن و سلامتی پر گفتگو کی گئی۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر 24 اپریل تک پاکستان کے دورے پر ہیں۔غزہ اور ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث دنیا بھر کی نظریں ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر لگی ہیں۔

ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہے، جس میں وزیر خارجہ اور کابینہ کے دیگر اراکین سمیت اعلیٰ حکام کے علاوہ ایک بڑا تجارتی وفد بھی شامل ہے

اپنا تبصرہ لکھیں