منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی سے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کا حلف لیا.
ایوان بالا کی 30 نشستوں پر الیکشن کے بعد سینیٹ کی اب تک کی پارٹی پوزیشن کے مطابق پیپلز پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔
منگل کو ہونے والے سینیٹ اجلاس کے دوران نو منتخب اور ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز نے حلف اٹھایا۔ تحریک انصاف کے اراکین نے اس موقع پر ایوان میں احتجاج کیا.
اس سے قبل نو منتخب ارکان کی حلف برداری کے بعد چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب عمل میں آنا تھا۔ تاہم چیئرمین سینیٹ کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار سیدال خان ناصر کے مقابلے میں کسی بھی امیدوار نے کاغات نامدگی جمع نہیں کرائے۔
اس طرح دونوں امیدوار بلامقابلہ چیئڑمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ہیں واضح رہے سینیٹ میں ارکان کی تعداد 85 ہے جب کہ خیبر پختونخوا کی 11 نشستوں پر الیکشن نہیں ہوا۔
85 میں سے حکمران اتحاد کو 50 سے زائد سینیٹرز کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہے۔اس وقت سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ہے جس کے سینیٹرز کی تعداد 24 ہو گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی تعداد بھی 19 ہے۔
ایم کیو ایم کے سینیٹرز کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ جے یو آئی ایف کے سینیٹرز کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق کا ایک ایک سینیٹر ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز کی تعداد چار ہے۔اے این پی کے سینیٹرز کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ نیشنل پارٹی کا ایک ایک سینیٹر ہے جب کہ آزاد سینیٹرز کی تعداد پانچ ہو گئی ہے.