اسلام آباد ہائی کورٹ کے 4 ججوں کو دھمکی آمیز خطوط ملنے پر مقدمہ درج

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے پرتھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری نے کہا ہے کہ تمام وسائل بروئے کار لاکر تحقیقات جلد از جلد مکمل کی جائیں گی۔

درج مقدمہ کے مطابق یکم اپریل 2024 کو بوقت تقریباً 1404 بجے ہائی کورٹ اسلام آباد میں آر اینڈ آئی سیکشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈیوٹی کلرک قدیر احمد والد نثار احمد سکنہ نیومل چک شہزاد کوچار عدد خطوط موصول ھوئے تھے۔

جس کے بعد آج مورخہ 2 اپریل 2024 کو بوقت تقریباً 1404 بجے ڈیوٹی کلرک قدیر احمد نے 8 محتلف ججز کے نام پر خطوط ڈیوٹی کلرک قدیر نے نائب قاصد اکرام اللہ کے ذریعے خطوط تقسیم کئے گئے ۔ قمر خورشید کی جانب سے ڈیوٹی کلرک قدیر کو بتایا گیا کہ جو خط رشیم خاتون زوجہ وقار حسین کے خط میں کیمیکلز آمیزش ھے۔ باقی خطوط کو ججز صاحبان کے ریڈرز کو اطلاع دیں کہ وہ خطوط نہ کھولیں۔

جس کے بعد ڈیوٹی کلرک قدیر نے تھانہ سیکرٹریٹ کو اطلاع دی گئی ۔ جس کے بعد ازاں کیس تھانہ بہارہ کہو سی ٹی ڈی کے حوالہ کیا گیا ۔اطلاعات کے مطابق تھانہ بہارہ کہو سی ٹی ڈی اس کیس میں مصروف عمل ہیں ۔اس کیس کے حوالے سے مزید تفتیش کر رہے ہیں

زرائع کےمطابق مذکورہ خطوط پاکستان پوسٹ کی عام ڈاک کے زریعے موصول ہوئے۔ جبکہ چار میں سے صرف ایک خط کھولا گیا۔جبکہ ہائی کورٹ کے جج صاحبان نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں