پاکستان میں غیر متعدی بیماریوں کے مریضوں میں اضافہ تشویش ناک ہے ماہرین صحت

پاکستان کو درپیش صحت کے سنگین مسائل کے تدارک کے لیے فوری بنیادوں پر اقدامات کرنا ہونگے۔ جمعرات کے روز اسلام آباد میں غیر سرکاری تنظیم پناہ کے زیر اہتمام پارلیمینٹیرینز کے ہمراہ کانفرنس منعقد کی گئی۔اس موقع پر ماہرین نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں غیر متعدی امراض میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

اس وقت 40فیصد سے زیادہ بالغ پاکستانی موٹاپے کا شکار ہیں۔اور ملک میں ذیابیطس کے ساتھ زندہ رہنے والے لوگوں کی تعداد 3کروڑ 30لاکھ سے زیادہ ہو چکی۔اس کے علاوہ 1کروڑ لوگ ابتدائی درجے کی زیابیطس میں مبتلا ہیں۔اگر کوئی فوری پالیسی کے تحت اقدام نہ کیا گیا تو 2045تک پاکستان میں ذیابیطس کے ساتھ زندہ رہنے والے لوگوں کی تعداد 6کروڑ 20لاکھ سے زیادہ ہو جائے گی۔

ماہرین نے کہا کہ پاکستان میں روزانہ 2100سے زیادہ لوگ ان غیر متعدی بیماریوں کے نتیجے میں دنیا سے جا رہے ہیں۔ان میں تمباکو نوشی اور غیر صحت مند خوراک سے پرہیز، اور روزانہ مناسب ورزش بہت ضروری ہیں۔غیر صحت مند خوراک ان بیماریوں کے پھیلاؤ میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ ہمیں پاکستان میں صحت کے فروغ اور ان بیماریوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

شرکاء میں سابق وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان، سابق وزیر صحت ظفر مرزا، سینٹ میں ہیلتھ کمیٹی کے چئیر مین سینیٹڑ ہمایوں مہمند، سینیٹر سیمی زیدی، ایبٹ آباد سے ممبر صوبائی اسمبلی آمنہ سردار، رکن قومی اسمبلی اے سحر کامران، سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند، رکن قومی اسمبلی زہرہ فاطمہ، سابق گورنر خیبر پختون خواہ اقبال ظفر جھگڑا، سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نثار چیمہ، فرحت اللہ بابر، این جی او کے سربراہ منور حسین، ڈاکٹر عبدالقیوم اعوان، سابق ڈائریکٹر جنرل صحت ڈاکٹر فیاض رانجھا، کرنل(ر) شکیل مرزا اور مائرین صحت شامل تھے۔

ماہرین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں این سی ڈیز میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، اور این سی ڈی کی بڑی وجوہات میں غیر صحت مند کھانوں کا بہت بڑا کرادار ہے۔قوم کی صحت کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے حکومت تمام الٹرا پراسیسڈ فوڈز پر فوری ٹیکس عائد کرے۔میٹھے مشروبات کے 250ملی لیڑ کے ایک چھوٹے گلاس میں 7سے 8چمچ چینی ہوتی ہے۔ الٹرا پراسیسڈ فوڈز میں چینی، نمک یا ٹرانس فیٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کے صحت پر انتہائی مضر اثرات ہوتے ہیں۔

دنیا کے 80سے زائد ممالک نے ان کے استعمال میں کمی کے لیے ان پر ٹیکسوں میں اضافہ کیا۔مقررین نےحکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام الٹرا پراسیسڈ فوڈز پر ٹیکسوں میں اٖضافہ کیا جائے اور ان سے حاصل ہونے والی رقم کو صحت عامہ کے پروگراموں پر خرچ کیا جائے۔

پاکستان میں غیر متعدی بیماریوں کے مریضوں میں اضافہ تشویش ناک ہے ماہرین صحت“ ایک

اپنا تبصرہ لکھیں