میں رمضان المبارک کے رحمتوں اور مغفرتوں سے بھرپور مہینے کے آغاز پر پوری پاکستانی قوم اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ رمضان المبارک ہمیں اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری اور اس کی بندگی میں سرشار ہوکر ایک مثالی مسلمان بننے کا سنہری موقع فراہم کرتا ہے۔ مسلمان اس مہینے میں احکامات ِالٰہی پر عمل کرکے خود کو تقویٰ اور خشیت الٰہی سے مزین کرنے کیلئے عبادات میں مصروف ہو جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی رحمت اور کرم سے گناہگاروں کو مغفرت ملتی ہے۔
اللہ تعالیٰ قرآنِ حکیم میں فرماتا ہے کہ اس نے مسلمانوں پرروزے اس لیے فرض کیے تاکہ وہ پرہیزگار بن سکیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص روزہ رکھ کر جھوٹ اور بدعملی سے نہیں رکتا، اللہ تعالیٰ کو اس کی بھوک اور پیاس کی ضرورت نہیں۔ یہ ارشادات ہمیں اس امر کی یاددہانی کراتے ہیں کہ روزہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر بھوک اور پیاس برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ تمام منکرات سے بچنے کا نام بھی ہے۔ غیبت، گالم گلوچ، مکروفریب، رشوت، سود خوری، ذخیرہ اندوزی، ملاوٹ اور بدنظری جیسے گناہوں سے بچ کر ہی تقویٰ کا حصول ممکن ہے۔
یہ مبارک مہینہ امت کے مابین ہمدردی، ایثار، اخوت، بھائی چارےاور تعاون کا پیغام بھی لے کر آتا ہے۔ رمضان المبارک میں ہماری یہ تربیت بھی ہوتی ہے کہ ہم معاشرے کے غرباء، مساکین ، یتامیٰ ، نادار اور کمزور طبقات کا احساس کرتے ہوئے ان کی مدد کریں۔ میں رمضان المبارک کے مبارک موقع پر مخیر حضرات سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بڑھ چڑھ کر زکوٰۃ، صدقات اور خیرات ادا کریں۔ اپنی استطاعت سے بڑھ کر غریبوں، مسکینوں اور ضرورت مندوں کی مالی مدد کریں اور اس سلسلے کو سارا سال جاری رکھیں۔میں اس مبارک مہینے کے آغاز پر اقوام ِ عالم اور مسلم امہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کی بھی مدد کریں اور غزہ میں فوری جنگ بندی اور نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں رمضان المبارک کی برکتوں اور فضیلتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور ملک ِپاکستان کو دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی و کامیابی عطا فرمائے۔ آمین!