صدارتی انتخابات میں آصف علی زرداری صدر منتخب ہو گئے ۔ سینٹ ،قومی اسمبلی اور چاروں صوباٸی اسمبلیوں میں اراکین نے ووٹ کاسٹ کیٸے۔ آصف علی زرداری نے الیکٹرول کالج سے 411 الیکٹرول ووٹ اور ان کے مد مقابل محمود خان اچکزٸی نے 181 ووٹ حاصل کیے ۔ آصف علی زرداری کو پاکستان پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن،مسلم لیگ ق ،متحدہ قومی موومنٹ، بلوچستان عوامی پارٹی،نیشنل پارٹی، کی حمایت حاصل تھی ۔ پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزٸی کو پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل کی، بلوچستان نیشنل پارٹی کی حمایت حاصل تھی ۔ آصف علی زرداری کو پارلیمنٹ سمیت سندھ اسمبلی ،پنجاب اسمبلی،اور بلوچستان میں واضح برتری حاصل ہوئی ۔ بلوچستان اسمبلی سے آصف علی زردای نے کلین سویپ کیا ۔ محمود اچکزی کو بلوچستان سے کوئی ووٹ نہیں ملا۔ محمود اچکزی کو خیبر پختون خواہ اسمبلی میں برتری حاصل رہی ۔ جماعت اسلامی ، جمعیت علما اسلام ،تحریک لبیک ،حق دو پارٹی نے پولنگ میں حصہ نہیں لیا ۔
آصف علی زرداری پہلے صدر ہیں جو دوسری بار منتخب ہوٸے ہیں۔ آصف علی زرداری کی کامیابی پر کراچی میں پیپلز سیکٹریٹ بلاول ہاوس پر جشن کا سماں رہا ۔کارکنان نے مٹھائیاں تقسیم کیں اور ایک دوسرے کو مبارک باد دیں۔