سندھ اسمبلی میں ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو قرار دینے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

سندھ اسمبلی نے پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو قرار دینے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی،،،وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جو ظلم ہوا اس کو ختم کرنے کیلئے آئین میں ترامیم کرنا ہوں گی، تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس ۔۔میں قرارداد پراظہارخیال کرتے ہوٸے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے ذوالفقارعلی بھٹو کے قتل پر تاریخی فیصلہ دیا، ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو قرار دینے کی قرارداد سندھ اسمبلی میں پیش کی ہے
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم بیگم نصرت بھٹو اور بینظیر بھٹو کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے، بینظیر بھٹو نے پہلی تقریر میں بھی بھٹو زندہ ہے کا نعرہ لگایا تھا
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے جب آئی تو بلاول کی بھی آنکھیں نم تھیں، ہمارے دل خوش تھے کہ شہید کو انصاف ملا مگر ہماری آنکھیں نم تھیں
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نقصان کا آغاز 5 جولائی انیس سو سستر سے ہوا، عبرت بنانا ہوگا تاکہ کوئی ججز ایسا اقدام نہ کریں، اسی دوران سعید غنی آبدیدہ ہو گئے، ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو ذوالفقار علی بھٹو کا جنازہ نہ دیکھنے گیا اور نہ جنازہ پڑھایا گیا
ایم کیو ایم کے عبدالوسیم کا کہنا تھا کہ ہم ایسے ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انصاف کا فقدان ہے، وہ کورٹ جس نے یہ سزا دی، اگر وہ دنیا میں ہیں تو ان کو عبرت کا نشان بنانا چاہیے، بی بی کا بھی فیصلہ نہیں ہوا۔ایوان میں پیپلز پارٹی کے چار ارکان اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا جس میں نثار کھوڑو ، جام مہتاب ڈہر ، سمیتا افضال اور سریندر ولاسائی شامل ہیں اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا.

اپنا تبصرہ لکھیں