اسلام آباد .علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے گڈول ایمبیسڈر، محمد آصف نور اور میوزیم ایکسپرٹ، محمد عظیم اقبال کے ساتھ یونیورسٹی میں میوزیم کے قیام کے لئے معاہدے پر دستخط کردئیے۔وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے تقریب کی صدارت کی۔ ڈین فیکلٹی آف عربی و علوم اسلامیہ، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی، ڈین فیکلٹی آف سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر ہاجرہ احمد، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشنل ٹیکنالوجی، عرفان علی انصاری و دیگر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ معاہدے پر عرفان علی انصاری، محمد آصف نور اور محمد عظیم اقبال نے دستخط کئے۔وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ یونیورسٹی مئی 2024ء میں 50سال کی ہوجائے گی، ہماری خواہش ہے کہ اِس میوزیم کے قیام کا کام مئی تک مکمل ہوجائے تاکہ ہم مئی میں اس کا افتتاح کرسکے۔ محمد عظیم اقبال نے کہا کہ مئی تک میوزیم کا ایک پورشن مکمل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
دریں اثنا ء وفاقی وزارت تعلیم اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے زیر انتظام ‘اسلام آباد کے زیرو آؤٹ آف سکول مہم ‘کی کامیابی کا جشن منانے اور ڈاکومنٹس کو شوکیس اور لانچ کرنے کی تقریب منعقد ہوئی۔سیکرٹری ایجوکیشن، وسیم اجمل چوہدری نے تقریب کی صدارت کی جبکہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمودمہمان خصوصی تھے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر شاہد سرویا نے میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔وسیم اجمل چوہدری نے کہا کہ آؤٹ آف سکول بچوں کو داخل کرنے کا سفر ہم نے مل جل کر شروع کیا، اس پراجیکٹ کے تحت بچوں کے خوابوں کو تعبیر کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے 70ہزار آؤٹ آف سکول بچوں کو داخل کرنے کی مہم میں شریک تمام پارٹنرز آرگنائزیشنز کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس ماڈل کو ملک کے ہر حصے تک پھیلائیں گے اور کوشش کریں گے کہ ملک کا ایک بھی بچہ آؤٹ آف سکول نہ رہے۔ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ وژنری قیادت سے ادارے پھلتے پھولتے ہیں، وسیم اجمل چوہدری کی متحرک قیادت، وژن اور کام کے جذبے ہی کی بدولت یہ کامیابی ملی ہے۔ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے قیام کا مقصد ماس ایجوکیشن تھایعنی تعلیم سے محروم لوگوں کو سہولت فراہم کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت کے وزیر اعظم، ذولفقار علی بھٹو نے دنیا کی دوسری اوپن یونیورسٹی قائم کرکے ملک و قوم پر بہت بڑا احسان کیاتھا۔ ڈاکٹر شاہد سرویا نے کہا کہ ہمیں اسلام آباد کے 80ہزار آؤٹ آف سکول بچوں کو داخل کرنے کا ہدف ملا تھا جس میں سے ہم نے مشترکہ کوششوں سے 70ہزار بچے داخل کئے۔ کستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر ریسرچ، ضیعم قدیر نے بھی خطاب کیا۔اس تقریب میں تمام پارٹنر آرکنائزیشنز کے نمائندے شریک تھے۔