ترجمان پی ٹی آئی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سوموار کے روز پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں بانی اورخصوصاً ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی زندگی کو دورانِ قید لاحق سنگین خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
بشری بی بی کی جیل منتقلی کی درخواست کے باجود محترمہ بشریٰ بی بی کو ان کی مرضی کیخلاف بنی گالہ میں قید رکھنے اور نہایت غیرمعیاری، مہلک اور زہریلا کھانا دیے جانے کی شدید مذمت کی گئی۔
بانی چیئرمین اور انکی اہلیہ سمیت تحریک انصاف کے تمام پابندِ سلاسل قائدین اور سیاسی کارکنان کےبنیادی حقوق بحال کرنے اور ان سے قانون کے مطابق برتاؤ کا مطالبہ کیا گیا۔
اسلم گھمن اور احمر رشید بھٹی سمیت ملک بھر میں تحریک انصاف کے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر کامیاب امیدواروں کو ڈرانے دھمکانے اور انہیں جماعت چھوڑنے پر مجبور کرنے کیلئے جبراً لاپتہ کئے جانے کے تازہ سلسلے کی شدید مذمت کی گئی۔
پنجاب اور سندھ کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو فی الفور ہٹا کر ان کے کڑے محاسبے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
کورکمیٹی کی جانب سے مجلسِ وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان تحریک انصاف کےمابین طے پانے والے سیاسی اشتراکِ عمل کی مکمل تائید و توثیق کی گئی۔
تحریک انصاف بلوچستان کو مرکزی جماعت کی مکمل حمایت و پشتیبانی کی یقین دھانی کرواتے ہوئے تمام قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے فارم 45 کے مطابق نتائج کے فوری اجراء کا مطالبہ کیا گیا۔
کمشنر راولپنڈی کی طرف سے الزامات جس میں انہوں نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس آف پاکستان پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں، کی جیوڈیشل کمیشن کے ذریعے عدالتی تحقیقات کروانے کا کا بھی مطالبہ کیا گیا۔