سب صوبوں کے مساوی نمائندگی اور اٹھارویں ترمیم پر عمل کی ضرورت ہے، داوڑ

نیشنل ڈیموکرٹک موومنٹ کے راہنماء محسن داوڑ نے کہا ہے کہ انتخابات کے التواء کی حمایت نہیں کرتے۔ ہر حال میں مقرہ وقت پر ہوناچاہئیں۔جمہوریت کے سوا کوئی اور دوسرا نظام نہیں ہے جس کے ذریعے ریاست کو آگے بڑھایا جا سکے وفاقی جمہوری ڈھانچے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔تمام صوبوں کو مساوی نمائندگی دینے کی ضرورت ہے۔

پولیٹیکل انجینئرنگ کر کے عوامی جذبات کو دبایا نہیں جا سکتا، عوامی مطالبات نئے سوشل کنٹریکٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ 18 ویں ترمیم پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے، سیاستدان خود کو حالات سے بری الزمہ قرار نہیں قرار دے سکتے۔

محسن داوڑ نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں افرسیاب خان خٹک اور بشریٰ گوہر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پارٹی منشورپیش کیا۔محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم کا منشور کافی عرصہ پہلے تیار کر لیا گیا تھا تاہم وہ خود پر ہونے والے حملے کے باعث اسے پیش نہیں کر سکے۔ملک میں موجودہ انتخابات ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب ملک معاشی لحاظ سے کافی مشکلات کا شکار ہے،انتخابات ہر حال میں مقرہ وقت پر ہونا چاہئیں۔انتخابات کے التواء کی حمایت نہیں کرتے،ملک میں جو کچھ اس وقت ہو رہا ہے اسے جمہوریت نہیں کہا جا سکتا۔

ریاست نے اس ساری صورتحال پر اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں،ریاست کی یہ بنادی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرے،ایک صوبے میں اکثریت حاصل کرنے والا وفاق میں حکومت بنا لیتا ہے جبکہ باقی تینوں صوبوں میں اکثریت والا پیچھے رہ جاتا ہے۔تمام صوبوں کو مساوی نمائندگی دینے کی ضرورت ہے تاکہ دیگر صوبوں کا احساس محرومی ختم ہو سکے،خارجہ امور پڑوسیوں کیساتھ تعلقات سے شروع ہوتے ہین مگر اس وقت ہمارے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو خوشگوار نہیں کہا جا سکتا، موجودہ ملکی صورتحال سے سیاستدان خود کو برالزمہ قرار نہیں دے سکتے۔

اپنا تبصرہ لکھیں