کولیشن فار انکلوسو پاکستان کی رکن تنظیم دی شائن ویلفیئر فاؤنڈیشن گوجرانوالہ کے زیر اہتمام کامونکے میونسپل لائبریری میں افراد باہم معذوری کے لئے ایک آگاہی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس کے انتظامی امور کے فرائض نائب صدر عمران احمد نے ادا کئے۔ آگاہی نشست میں افراد باہم معذوری کے علاؤہ مختلف شعبہ ہائے زندگی کے نمائندہ افراد نے کثیر تعداد میں بھرپور شرکت کی۔
آگاہی نشست کی سہلکاری کرتے ہوئے دی شائن ویلفیئر فاؤنڈیشن کی صدر مس ہما ارشاد اور معاون سیدہ نجمہ نے شرکا کو ملٹی میڈیا کے ذریعے افراد باہم معذوری کے مسائل، حل اور ان کی سہولت کے لئے رائج قوانین بارے سیر حاصل کارامد معلومات دیں۔ افراد باہم معذوری کی آسان زندگی بنانے کی بابت سفارشات بھی مرتب کی گئیں۔ تاکہ متعلقین اس پر عمل درآمد کرا سکیں۔ جن سے شرکا نے بھر پور استفادہ حاصل کیا۔
اس موقع پر مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر خرم مختار بھنگو، مہمانان ذی وقار چیف آفیسر بلدیہ صوفیہ عاشق، سوشل ویلفیئر آفیسر اقرا صغیر، صدر جناح ویلفیئر آرگنائزیشن محمد اقبال مغل، لائبریرین عمران احمد اور قومی شاعر احسان رانا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افراد باہم معذوری معاشرے کے باصلاحیت اشخاص ہیں۔ جن کی ہنر مندی اور قابلیت سے فائدہ اٹھانا ہی معاشی ترقی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ معذوری کی چار بڑی اقسام ہیں۔ جن میں حرکت نہ کر پانا، بینائی کا نہ ہونا، قوت سماعت اور گویائی سے محرومی اور ذہنی معذوری شامل ہیں۔ جب کہ ایک محتاط اندازے کی مطابق پاکستان میں دس سے 15 فیصد افراد باہم معذوری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں افراد باہم معذوری کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے مل جل کر کام کرنا ہے۔ افراد باہم معذوری ہمارے لئے اہمیت رکھتے ہیں اور ہمارے دل کے قریب ہیں۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ محکمہ سوشل ویلفیئر کی ویب سائٹ پر رجسٹرڈ ہو کر اپنی ضروریات کی بابت آلات معذوری حاصل کر سکتے ہیں۔ انہیں اب معذوری سرٹیفیکیٹ اور نادرا سے ان لائن قومی شناختی کارڈ کا حصول ممکن بنا دیا گیا ہے۔ لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ وہی آگاہی ضرور حاصل کریں۔
حالیہ عام انتخابات میں افراد باہم معذوری گھر بیٹھے 22 جنوری تک پوسٹل بیلٹ پیپر کے ذریعے ووٹ کاسٹ کر سکتے تھے۔ اب بھی انہیں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے پولنگ سٹیشن تک آنے اور جانے کی سرکاری سطح پر انتظامات ہیں۔ جب کہ اس بات کا مطالبہ کیا گیا کہ انہیں ایسی ملازمتیں فراہم کی جانی چاہئیں جن سے ان کی مہارتوں کو بہتر کیا جاسکے۔ تاکہ معاشرے کے یہ اہم افراد کے طور پر خود کفیل ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ افراد باہم معذوری کا ہمیشہ عوامی ماحول میں خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں سہولیات فراہم کریں۔ معاشرے کی سطح پر پائے جانے والا تضحیک آمیز رویہ اور جسمانی ساخت پر تنقید انہیں معاشرے میں مزید پسماندگی کی طرف دھکیلتی ہے۔ جب کہ افراد باہم معذوری کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کے لئے حکومتی سطح پر اقدامات کئے جانے چاہئے۔ عمارتوں اور سڑکوں پر خصوصی افراد کے لئے سلوپ کی بجائے ریمپ بنائے جائیں۔ جب کہ اس چیز کی نشاندہی کی گئی کہ جس عمارت یعنی کامونکے میونسپل لائبریری میں آگاہی نشست کا انعقاد کیا گیا ہے، وہاں افراد باہم۔معذوری کی آسان رسائی کے لئے ریمپ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ افراد باہم معذوری کی صحت کے حوالے سے خصوصی ضروریات پوری کرنے کے لیے خصوصی علاج معالجے کو مفت بنایا جائے اور استطاعت نہ رکھنے والے افراد باہم معذوری کو معاون آلات مفت یا کم نرخوں پر فراہم کیے جائیں۔
آگہی نشست کے اختتام پر جنرل سیکرٹری دی شائن ویلفیئر فاؤنڈیشن رانا محمد بشیر نے تمام شرکا کی آمد کا بھرپور طریقے سے شکریہ ادا کیا۔ آگہی نشست کی نمایاں شخصیات میں سپروائزر محکمہ سوشل ویلفیئر حافظ غلام مرتضی، صدر اقصی ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ارشاد کوثر، صدر الاختر ویلفیئر فاؤنڈیشن ندیم اختر، سماجی فلاح کار مس ثمینہ، سماجی راہنما مہوش مالک اور سول سوسائٹی سے وابستہ نمایاں افراد موجود تھے۔
تمام شرکا نے سی آئی پی، میزبان تنظیم دی شائن ویلفیئر فاؤنڈیشن گوجرانوالہ، معاون تنظیم جناح ویلفیئر آرگنائزیشن کامونکے کا شکریہ ادا کیا کہ جن کی بدولت افراد باہم معذوری کے لئے اس آگہی نشست کا انعقاد ممکن ہوا۔ جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔