نوشہرہ سے لا پتا عابد خان کو بازیاب کیا جاۓ، لواحقین کی التجا

نوشہرہ کے حکیم آباد کے رہائشی بختیارامین اور فیصل خان نےچیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعظم پاکستان، آرمی چیف اور صدر پاکستان سے اپیل کی ہے کہ انکےسات ماہ سے لاپتہ بھائی عابد علی خان کو بازیاب کروایا جائے۔ہمارابھائی پاکستان کی کسی بھی عدالت یا مقدمہ میں مطلوب نہیں ہےاور نہ ہی کسی قسم کے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہے۔اور نہ ہی اسکا کسی دہشت گرد یا انتہا پسندتنظیموں سے کوئی تعلق ہے۔اگر ہمارا بھائی کسی غیر قانونی کام میں ملوث ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔اس کے لا پتا ہونے کے بعد تمام خاندان شدید ذہنی کرب سے گزر رہا ہے۔اور والد ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔

جمعرات کے روز اسلام آباد میں بریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ انہوں نے کہا ہم اس سے قبل بھی دو بار پریس کانفرنسزمیں اس معاملے کو اٹھا چکے ہیں۔تاہم ہماری ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہو سکی۔اپنے بھائی کی بازیابی کیلئے ہر حد تک جائینگے،بختیارامین اور فیصل خان نے اپنے والد حمید علی خان اور خاندان کے دیگرافراد کے ہمراہ زرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ان کا انکابھائی عابد علی خان جو کہ بلڈنگ کنسٹرکشن اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک ہے۔میرے بھائی عابد علی خان کو مورخہ 24 جون 2023ءکو رات 11 بجے حکیم آباد ضلع نوشہرہ سے گواہوں اور CCTV کی موجودگی میں پولیس وردی میں ملبوس اور کچھ سادہ لباس اہلکاروں نے حراست میں لیا۔مگر تاحال نہ تو میرا بھائی کی کسی مقدے میں گرفتاری ظاہر کی گئی ہے اور نہ ہی کسی بھی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے عابد خان کی بازیابی کے لیے مقدمہ کا اندراج کروانے کے ساتھ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے مگر ملک کی عدالتوں کے فیصلوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جا رہی ہے۔ہم اپنے بھائی کی بازیابی کیلئے ہر حد تک جائینگے اور اسے لاپتہ افراد میں شمار کر کے احتجاجا” پریس کلب کے باہر کیمپ لگا کر دھرنا دینے پر مجبور ہونگے۔

اپنا تبصرہ لکھیں