پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیٹرز شہادت اعوان اور پلوشہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اپنا دس نکات پر مشتمل اپنا منشور عوام کے سامنے پیش کردیا ہے اور انتخابی مہم کا بھی آغاز کردیا ہے، حکومت بنانے کے دعوےدار ڈرائنگ روم ہی سے باہر نہیں نکل رہے، وہ عوام میں جانے سے گھبرا رہے ہیں، وہ بیساکھیوں کا سہارا تلاش کررہے ہیں، کچھ لوگ الیکشن ملتوی کرانا چاہتے ہیں، ہم، 8 فروری ہی کو صاف و شفاف انتخابات چاہتےہیں، ہمیں الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے جبکہ آنیوالا وقت پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے ۔میڈیا کوارڈینیٹر نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے دس نکات پر مبنی اپنا ویژن عوام کے سامنے پیش کیاہے،ملک کی رگوں میں نفرت کا جوزہر ڈالا گیااس کو ختم کریں گے اور ان پر مرہم رکھیں گے۔عوام کو روزگار فراہم کرنا چھت فراہم کرنا پی پی پی کی اولین ترجیح ہے،
پی پی پی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، پی پی پی پارٹی کے دور میں خوشحالی آئی، سوات آپریشن میں متاثرین کی بحالی کی،پی پی دور میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ، گوادر پورٹ، سی پیک اور این ایف سی ایوارڈ جیسے منصوبوں پر کام کا آغاز کیا گیا،
پی پی پی قومی مفاد کو ذاتی انتقام پر ترجیح نہیں دیتی اور کبھی نفرت کی سیاست نہیں کی، ہم رواداری کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ پی پی ہی نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے جبکہ آئندہ حکومت میں آنے کے دعویدار عوام کا سامنا کرنے سے گھبرا رہے ہیں،یہ ڈرائنگ روم کی سیاست سے ہی باہر نہیں نکلے،وہ بیساکھیوں کا سہارا تلاش کر رہے ہیں، جس جماعت کو ملک کے مسائل کا ادراک نہیں وہ اقتدار میں آنے کے بگل بجائے جارہی ہے، ملک اب کسی اور لاڈلے کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں۔صرف صاف و شفاف انتخابات ہی تمام مسائل کا حل ہے۔انتخابات سے پہلے جھرلو کی باتیں ہونا شروع ہو جائیں تو آگے کیا ہوگا؟ جو سیاسی جماعتیں انتخابات نہیں چاھتیں وہ کھل کے بتائیں وہ کیا چاھتی ہیں؟
ایک جماعت لاہور سے باہر نہیں نکلی، سندھ کے لوگوں ڈرائنگ روم میں بلایا جاتا ہے ، ہم چاھتے ھیں کہ 8 فروری سے پہلے خدشات دور ہوں,
ہم چاھتے ہیں کہ ملک میں امن و امان ہو کسی کی زندگی نہ جائے۔
سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ
8 فروری کو ملک بھر انتخابات ہونے چاہئیں،جو لوگ انتخابات سے بھاگنا چاھا رہے وہ مقتدر قوتوں سے مزید تعلقات بڑھانا چاھتے ہیں_ ملک کی سیاسی قیادت میں بلاول بھٹو زرداری بے داغ ہیں، وہ لوگ انتخابات سے بھاگنا چاھتے ہیں جن کی عوام میں پزیرائی نہیں، پی پی پی نے ہمیشہ عوام کو ریلیف دیا ہے ،
آئین اور قانون کے تحت انتخابات کا بروقت انعقاد لازم ہے۔ پیپلزپارٹی 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں میں بلاول بھٹو ایک بےداغ لیڈر ہیں۔
کسی کو مایوس ہونے ضرورت نہیں ۔صرف وہ لوگ الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں جنہیں کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا۔آنیوالا وقت پیپلز پارٹی کاہے۔ماضی میں بھی ہمیشہ پیپلز پارٹی کے خلاگ اتحاد بنتے رہے ہیں، ن لیگ کی دیگر جماعتوں سے سیٹ اہڈجسٹمنٹ کی خواہش پوری نہیں ہوگی، وہ پیپلز پارٹی سے خوفزدہ ہیں، پی پی پی اقتفار میں آئیگی جبکہ پیپلز پارٹی کو الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے۔