ایرانی سفیر رضا امیری مغدام سے آل پاکستان جرنلسٹس ایسوسی ایشن (اپجا) ، آل پاکستان نیوز پیپر اینڈ الیکٹرانک میڈیا ایمپلائز کنفیڈریشن (ایپنک) کے وفد کی ملاقات

پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر جناب رضا امیری مغدام نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران ایک قوم ہے جس کے بارڈر الگ مگر تہذیب و تمدن ایک ہیں مغرب کی طرز پر مسلم ممالک کا مضبوط میڈیا وقت کی اہم ضرورت ہے سی پیک منصوبہ میں ایران پاکستان کے ساتھ مل کر انرجی کی ضرورت پوری کر سکتا ہے پاکستان کے شمالی علاقہ جات دنیا کی جنت ہے دونوں ممالک ٹورزم کو دنیا میں بڑی صنعت کے طور پر متعارف کرا سکتے ہیں فلسطین میں اسرائیل نے گزشتہ 70 سال سے قتل و غارت کا بازار گرم کر رکھا ہے امریکہ برطانیہ فرانس اور جرمنی کے حکمران یہودی حمایت میں فرنٹ لائن پر ہیں مگر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کا کردار اس معاملے میں مایوس کن ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستانی میڈیا کی تنظیموں کے عہدے داران پر مشتمل ایک وفد سے سفارت خانے میں ملاقات کے دوران کیا وفد میں آل پاکستان جرنلسٹس ایسوسی ایشن (اپجا) کے صدرظہیر عالم ، آل پاکستان نیوز پیپر اینڈ الیکٹرانک میڈیا ایمپلائز کنفیڈریشن (ایپنک) کے چیئرمین محمد صدیق انظر ،جنرل سیکرٹری آل پاکستان جرنلسٹس ایسوسی ایشن عابد صدیق چوہدری ۔نائب صدر عباس احمد ۔منیر گل ۔شہباز ایم نار ۔سید گلزار حسین گیلانی ۔طیب گوندل شامل تھے ۔وفد نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں میڈیا کے مضبوط کردار کے حوالے سے گفتگو کی ۔ اس موقع پر صدر آل پاکستان جرنلسٹس ایسوسی ایشن ظہیر عالم نے کہا کہ پاکستانی میڈیا اور ایرانی میڈیا مل کر دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے پاکستانی میڈیا نے دوستانہ تعلقات کے فروغ میں ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یورپی طرز پر اسلامی میڈیا تشکیل دینے کی ضرورت ہے اور اس میں پاکستان اور ایران اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ ظہیر عالم نے کہا کہ بد قسمتی سے اسلامی ممالک ذرائع ابلاغ کو اس طرح مدد نہیں کرتے جس طرح یورپی ممالک کرتے ہیں ۔ انہوں نے غزہ کے معاملے پر ایران کے اصولی موقف کی تعریف کی اور ایران کو امت مسلمہ کا بہادر ممبر قرار دیا ۔

جنرل سیکرٹری آل پاکستان جرنلسٹس ایسوسی ایشن عابد صدیق چوہدری کہا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال پر ایران کا اصولی موقف امت مسلمہ کے لئے مشعل راہ ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں ہونیوالی فرقہ وارانہ لڑائی کو ایران اور سعودی عرب سے جوڑا جاتا ہے جو مکمل طور پر حقائق کے بر عکس اور مکمل پروپیگنڈا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ ایران اور پاکستان کا مشترکہ میڈیا فورم بنایا جائے جو ان منفی خبروں کو نہ صرف روکے بلکہ اصل حقیقت دنیا کے سامنے پیش کرے ۔اورمیڈیا کا فرقہ واریت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا ہونا چاہیے ایرانی سفیر جناب رضا امیری مغدام نے وفد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کہ ایران اور پاکستان دنیا میں دو ایسے ممالک ہیں جن کے اشتراک ایک جیسے ہیں قدیمی اثار مشترکہ ہیں زبان ایک رہی ہے تہذیب و تمدن ایک ہے معروف شخصیات ایک ہیں انہوں نے کہا کہ ہم ایک قوم ہیں اور ہمیں اس بات کی کوشش کرنی چاہیے کہ جو ہماری مشترکہ چیزیں ہیں ان کو فروغ دیا جائے انہوں نے کہا دونوں ممالک کے درمیان خشکی اور سمندری بارڈر ایک بڑے رقبے پر محیط ہے مگر الحمدللہ دونوں ممالک کے درمیان کبھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی تنازعہ سامنے ایا ہے مگر ایران کے دیگر سرحدی ممالک کے ساتھ تنازعات رہے ہیں اور ایسے ہی پاکستان کے بھی دیگر سرحدی ممالک کے ساتھ تنازعات رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر محاذ پر ایران کا ساتھ دیا ہے اور ایسے ہی ایران نے پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کو فروغ دیا یے اور دونوں ممالک کا میڈیا ان تعلقات کو مزید مضبوط کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے میڈیا میں پوٹینشل ہے اور ہمیں مل کر اگے بڑھنا چاہیے انہوں نے کہا کہ مغرب کا میڈیا جب کسی کو ٹارگٹ کرنا چاہتا ہے تو اپنا پورا میڈیا اس کے پیچھے لگا دیتا ہے اور جب کسی کو اٹھانا چاہتا ہے تو تمام مغربی میڈیا مل کر اس کی تعریفوں کے پل باندھ دیتے ہیں مگر دوسری طرف عالم اسلام میں اس چیز کا فقدان ہے اور ہمارے میڈیا کے درمیان کوئی کوارڈینیشن نہیں پائی جاتی انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ نے جو ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا اس سے پاکستان اور ایران اج تک متاثر ہو رہے ہیں ۔امریکہ نے ہمیشہ اپنے مفادات کا تحفظ کیا ہے جبکہ دیگر ممالک کے مفادات اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں روس اور امریکہ کو عوام نے شکست دی اگر ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی انہوں نے کہا کہ امریکہ کے یہاں سے بھاگنے کی وجہ سے یہاں جو رکاوٹیں تھیں وہ ختم ہو رہی ہیں لہذا میں سمجھتا ہوں کہ میڈیا کے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے یہ بہترین وقت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے دنیا کے 50 سے زائد ملکوں کا دورہ کیا ہے لیکن پاکستان کے شمالی علاقہ جات واقعی دنیا کی جنت ہیں اور ایسے ہی ایران کے علاقے خوبصورتی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے دونوں ممالک مل کر سیاحت کو فروغ دے سکتے ہیں اور سیاحت کوایک بہت بڑی انڈسٹری کا درجہ دلا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے اہم مسئلہ اس وقت فلسطین پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ہے جہاں امریکہ کی سرپرستی میں مسلمانوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اس وحشیانہ اقدام کی مغربی ممالک کے حکمران کے مکمل سپورٹ حاصل ہے جبکہ اسلامی حکمران اکٹھے ہو کر اور کھل کر فلسطین کی حمایت کرنے سے قاصر ہیں اسلامی ممالک میں جو اواز اٹھنی چاہیے تھی اس انداز سے وہ اواز نہیں اٹھ رہی ہے اس معاملے میں اسلامی ممالک کے میڈیا اور عوام کا کردار بہت ہی مثبت ہے انہوں نے اسرائیل کے ظلم وبربریت کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں انرجی کی ضرورت کو ایران پوری کر سکتا ہے اور پاکستان اور ایران کے درمیان گئس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل سے سی پیک کے منصوبے میں مدد لی جا سکتی ہے اور پاکستان میں انرجی کے بحران میں بھی اس منصوبے سے مدد حاصل کی جا سکتی ہے اور پاکستان اس سے اپنی ضرورت پوری کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ اس منصوبے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ اس معاملے میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت سے ہماری بات چیت جاری ہے اور ہمیں توقع ہے کہ اس منصوبے کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچا دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا نے پاک ایران تعلقات میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا اور ہم اس کردار پر پاکستانی میڈیا کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ مستقبل میں یہ کردار مزید مضبوط ہو ں ایران سفارت خانے میں ہونے والی ملاقات میں صحافتی نمائندوں نے بھی پاکستانی میڈیا کی طرف سے ایرانی سفیر کا شکریہ ادا کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ ان کی پاکستان میں تعیناتی کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات مزید وسعت اختیار کریں گے۔