شناختی کارڈز کے غیر قانونی اجراء کیس میں بڑی پیشرفت، ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کی کاروائی کرتے ہوئے جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث 4 رکنی گینگ گرفتارکر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق، گرفتار ملزمان نادرا کے سابقہ افسران ہیں جن میں محمد طاہر، عدنان عمار، محمد عامر خان اور محمد طیب شامل ہیں۔گرفتار ملزمان نادرا میگا سینٹر اسلام آباد میں بطور ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور سنئیر ایگزیکٹیو تعینات رہے۔ملزمان نے دوران تعیناتی سال 2019 اور 2020 میں غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کئے۔ملزمان غیر قانونی طریقے سے احساس پروگرام کے نام پر مزدور طبقے کا بائیو میٹرک لیتے تھے اور فیملی ٹری میں افغان شہریوں کا اندراج کرتے تھے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان مختلف ایجنٹوں کی ملی بھگت سے سادہ لوح شہریوں کو رقوم کا لالچ دے کر اپنے جال میں پھنساتے تھے۔گرفتار ملزمان مزدور طبقے کو چند روپوں کا لالچ دے کر فیملی ٹری کا غیر قانونی استعمال کرتے تھے۔ملزمان نے متعدد مزدورں کی فیملی ٹری میں افغان شہریوں کا اندراج کیا۔ملزمان دیہاڑی دار مزدور اور نشے کے عادی لوگوں کو افغان شہریوں کا والد ظاہر کرتے تھے۔
دوران تعیناتی گرفتار ملزمان نے متعدد شناختی کارڈز جاری کئے۔ملزمان نے شناختی کارڈ جاری کرنے کی آڑ میں بھاری رقوم وصول کیں۔ملزمان کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا.گرفتاری کے لیے بدھ کے روز چھاپہ مار کاروائی عمل میں لائی گئی۔ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔دوران تفتیش مزید انکشافات متوقع ہیں۔