ڈکیتی کی واردات، افغان پناہ گزین مصور اسلام آباد میں قتل

اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی کی حدود میں ڈکیتی کی دو الگ الگ وارداتوں میں ایک شخص قتل جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا۔

سیکٹر جی نائن فور کی ایک گلی میں دن کے وقت تین مسلح موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے افغان شہریوں کو لوٹ لیا اور جاتے ہوئے مزاحمت پر فائرنگ سے ایک پناہ گزین کو قتل کر دیا۔

درج کیے گئے مقدمے کے مطابق مدعی جلال الدین نے بتایا کہ وہ غوری ٹاؤن سے اپنے ماموں زاد بھائی مصور کو ملنے جی نائن آئے تھے جہاں گلی میں تین موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے اُن سے ڈھائی لاکھ روپے اور فون چھین لیا۔

مدعی کے مطابق اُن کے ماموں زاد بھائی مصور نے بھاگتے ڈاکوؤں میں سے ایک کو پکڑنے کی کوشش کی جس پر دیگر نے فائرنگ کر دی۔
زخمی مصور ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔

ادھر سیکٹر جی ایٹ ون میں اسحاق مسیح نامی شہری کو ڈاکوؤں نے مزاحمت پر گولی مار کر زخمی کیا اور فرار ہو گئے۔

درج کیے گئے مقدمے کے مطابق مدعی نے فون گرین بیلٹ میں پھینک دیا جبکہ ڈاکو پرس چھین کر لے گئے اور جاتے ہوئے ہتھیلی پر گولی ماری۔

خیال رہے کہ دو دن قبل اسلام آباد میں سٹریٹ کرائم کی ایک واردات کے دوران ڈاکؤوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار اور اُس کا بیٹا قتل کیے گئے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق پولیس اہلکار کے بیوی بچے چیخیں مار کے ڈاکوؤں کے سامنے ہاتھ جوڑ جوڑ ہیڈ کانسٹیبل محمد اشرف کی جان کی امان مانگتے رہے۔

ملزمان نے فائرنگ کر کے باپ بیٹے کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔اسلام آباد پولیس کے جاری کیے گئے بیان کے مطابق تھانہ رمنا کے علاقہ میں ڈاکووں کی فائرنگ سے ہیڈ کنسٹیبل محمد اشرف اور ان کا بیٹا شہید ہو گئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید ہیڈ کنسٹیبل نے راہزنوں کو واردات کرتے دیکھا تو اُن کو پکڑنے کی کوشش کی۔
اس دوران ملزمان نے فائرنگ کر دی۔

پولیس کے مطابق ان کا بیٹا مدد کو آیا تو وہ بھی راہزنوں کی فائرنگ کا نشانہ بن گیا۔

پولیس کے سینئر افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔

ملزمان کی گرفتاری کے لئے علاقہ میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

آئی جی ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے وقوعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے

اپنا تبصرہ لکھیں