اسلام آباد میں منگل کے روز تارکین وطن کی پائیدار ترقی اورفروغ کےلیے قومی کانفرنس کا انعقادکیا گیا۔تارکین وطن کی پائیدار ترقی روزگار کے امکانات کو مستحکم بنانےکے لیے بین الاقوامی مرکز برائے تارکین وطن، پالیسی ڈویلپمنٹ، وزارت سمندر پار پاکستانی وترقی انسانی وسائل اور جی آئی زی نے بین الاقوامی تارکین وطن کے عالمی دن کے موقع پر
تارکین وطن کی تعلیم اور مہارت کے فروغ کے لیے اسلام آباد میں نیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا۔
تارکین وطن کا دن ہر سال 18 دسمبر کو دینا بھر میں منایا جاتا ہے۔ تاکہ تارکین وطن کی حوصلہ افزائی کر کے ان کی کاوشوں اور شراکت کو فروغ دیا جا سکے۔تقریب میں سرکاری حکام، پالیسی ساز، ماہرین تعلیم، سفارت کاروں، بین الاقوامی تنظیموں، اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل شامل تھے۔مشترکہ سیمینار کے ذریعے مختلف شعبوں میں تارکین وطن کی قابلیت اور مہارتوں کی مساوی شناخت کو یقینی بنانے پر بات کی گئی۔
رعنا رحیم، کنٹری کورڈینیٹر آئی سی ایم پی ڈی پاکستان نے تارکین وطن کے عالمی دن کے موقع پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ تارکین وطن کی استعداد کے ذریعے پائیدار اقتصادی ترقی ممکن ہے۔تارکین وطن کی ترقی پائیدار شراکت اورنئے طریقوں کے ذریعے ممکن ہے۔ انٹرنیشنل مائیگرنٹس ڈے کے حوالے سے بات کرتے ہوے بتایا کہ تارکین وطن کے حقوق کی حفاظت اور فروغ کے ذریعے تارکین وطن کے مساوی حقوق ممکن ہونگے۔
رومینہ کوشس، کووآرڈینیٹر سسٹین ایبل اکنامک ڈویلپمنٹ، ٹریننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، جی آئی زی نے اپنے خطاب میں پائیدار اقتصادی ترقی کے اہم کردار پر زور دیا اور کہا کہ تارکین وطن کو با اختیار بنانے کے لیے ضروری مہارت اورجامع تربیتی پروگراموں کے ضرورت ہے، محترمہ کوچیئس نے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کرنے کے عزم پر زور دیا۔ اس کہا کہ مربوط نقطہ نظر کا مقصد نہ صرف تارکین وطن کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنا ہے بلکہ ان کے کامیاب سماجی و اقتصادی انضمام میں بھی حصہ ڈالنا ہے۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ کوآپریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نصیر خان کاشانی نے کم ہنر مندافراد سے نیم اور انتہائی ہنر مند ہجرت کی طرف توجہ مرکوز کی، مسٹر کاشانی نے عالمی نقل مکانی کے بدلتے ہوئے منظرنامے پر روشنی ڈالی۔ تارکین وطن کی مہارتوں اور قابلیت کو پہچاننے کے لیے پیراڈائم شفٹ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے اس اہم کردار پر روشنی ڈالی جو نیم اور انتہائی ہنر مند افراد منزل کے ممالک میں حصہ ڈالنے میں ادا کرتے ہیں۔انہوں نے معاشی ترقی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی لیبر مارکیٹوں کے لیے زیادہ جامع اور مساوی انداز کو فروغ دینے کے لیے ہنر مند تارکین وطن کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر منصور زیب خان، نیشنل ٹیم لیڈ، ٹی وی ای ٹی پروگرام نے بتایا کہ کہ ”پروگرام کا مقصد واپس آنے والے تارکین وطن اور مقامی آبادی کی مدد کرنا ہے تاکہ وہ اپنی اور اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے بہتر حالات زندگی اور آمدنی کے مستقل ذرائع کے لیے بہتر مواقع تلاش کر سکیں۔ ڈاکٹر منصور نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اس پروگرام کے تحت کمزور طبقوں کے لیے ایک خصوصی تعاون کا منصوبہ بنایا گیا ہے، اور آج اس تعاون سے مستفید ہونے والوں کو کلنری آرٹس، ٹیلرنگ اور فیشن ڈیزائننگ اور ڈیجیٹل ٹولز اور ای بینکنگ کی خدمات کے شعبوں میں ٹول کٹس بھی مل رہی ہیں۔