وزارت مذہبی امور نے اکیلی خاتون کی حج پر روانگی کو مردکی اجازت سے مشروط کر دیا۔حج کے لیے اکیلی عازم سفر ہونے والی خواتین کے لیے محرم مرد سے اجازت نامے کا فارم متعارف کروا دیا۔ ترجمان وزارت مذہبی امور کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ایسی خواتین کے اصرار پر یہ وضاحت جاری کی ہے جو حج پر جانے کی خواہشمند تھیں مگر پہلے سے مجوزہ حلف نامہ میں صرف والدین یا شوہر سے اجازت کا ذکر کیا گیا تھا۔ان دو محروم رشتوں کے فوت ہونے کی صورت میں پہلے جاری کردہ نوٹیفیکیشن خاموش تھا۔لہذا ایسی خواتین کی آسانی کیلئے نیا سرکلر جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چودہ صدیوں تک اکیلی خاتون کے حج اور عمرہ کرنے پر مذہبی پابندی عائد رہی ہے۔جبکہ دو برس قبل سعودی حکومت نے بڑی مذہبی تبدیلی کرتے ہوئے اکیلی خاتون کو حج اور عمرہ ادا کرنے کے لیے محرم مرد کا ساتھ لازم کی پابندی اٹھا لی تھی۔ تاہم پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے اس برس خواتین کو یہ سہولت فراہم کی ہے۔جس کے لیے مرد سے اجازت حاصل کرنے کا فارم متعارف کروایا ہے۔یعنی اب مرد محرم کی سفر حج میں ساتھ موجودگی لازم نہیں تاہم سفر حج کے لیے محرم مرد کی تحریری اجازت حاصل کرنا لازم قرار دے دی گئی ہے۔